فرانس میں شاہ چارلس، مودی کی ضیافت پر نو لاکھ یورو خرچ: آڈٹ

صدر ایمانوئل میکروں نے گذشتہ سال برطانیہ کے شاہ چارلس اعزاز میں دیے گئے عشائیہ پر تقریباً چار لاکھ 75 ہزار یورو اور انڈین وزیر اعظم مودی کی ضیافت پر چار لاکھ 12 ہزار یورو خرچ کیے تھے۔

20 ستمبر، 2023 کو میں پیرس میں سرکاری عشائیے کے موقع پر صدر میکروں اور شاہ چارلس خوشگوار موڈ میں (اے ایف پی)

فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں نے گذشتہ سال برطانیہ کے شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا کے لیے ایک شاندار عشائیے پر تقریباً چار لاکھ 75 ہزار یورو خرچ کر ڈالے۔

فرانسیسی آڈٹ کورٹ کی رپورٹ کے مطابق اس (فضول خرچی سے صدارتی محل) کا سالانہ بجٹ متاثر ہوا ہے۔

برطانیہ کے شاہ چارلس اور انڈین وزیر اعظم نریندر مودی سمیت دیگر ریاستی ضیافتوں اور شاندار لابسٹر ڈنر کے لیے صدر میکروں کے دفتر نے پچھلے سال بجٹ سے لاکھوں یورو خرچ کیے۔

صدر میکروں نے گذشتہ سال ستمبر میں پیرس کا دورہ کرنے والے شاہ چارلس اور ان کی اہلیہ ملکہ کیملا کی 17 ویں صدی کے ورسائیلس پیلس کے مشہور ہال آف مررز میں سٹیٹ ڈنر کے دوران نیلے لابسٹر، بریس فرانسیسی پولٹری کے ساتھ مشروم گریٹن اور فرانسیسی اور انگریزی پنیر سے تواضع کی۔

اس ضیافت پر فرانسیسی ریاست کو چار لاکھ 74 ہزار یورو سے زیادہ خرچ کرنا پڑے جس میں صرف کیٹرنگ پر ایک لاکھ 66 ہزار یورو سے زیادہ اور مشروبات پر ساڑھے 42 ہزار یورو خرچ کیے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہیو گرانٹ، مک جیگر اور آرسین وینگر جیسی معروف شخصیات بھی اس عشائیے میں شریک تھیں اور اس موقع پر شاہ چارلس نے صدر میکروں کو بتایا کہ ’آپ کے سخاوت بھرے جذبات یاد دلاتے ہیں کہ کس طرح میرا خاندان اور میں فرانس میں اپنی والدہ آنجہانی ملکہ کو دیے جانے والے خراج تحسین سے بہت متاثر ہوئے۔‘

اپنے ٹوسٹ میں فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ ’بریگزٹ کے باوجود اور چونکہ ہمارے تعلقات بہت پرانے ہیں، میں جانتا ہوں کہ ہم اپنے براعظم کی تاریخ کو مل کر لکھتے رہیں گے۔‘

آڈیٹر کے مطابق نئی دہلی کو مزید فرانسیسی آبدوزیں اور لڑاکا طیارے خریدنے کے لیے راضی کرنے کے خواہش مند صدر میکروں نے جولائی 2023 میں لوور میں انڈین وزیر اعظم مودی کے اعزاز میں ایک سرکاری عشائیہ بھی رکھا جس پر چار لاکھ 12 ہزار یورو خرچ کیے گئے تھے۔

سبکدوش ہونے والی حکومت کی جانب سے صدارتی محل پر کیے گئے اخراجات کی رپورٹس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ فرانس اپنے عوامی اخراجات کی اس موجودہ سطح کو برداشت نہیں کر سکتا تھا جو کہ معیشت کے حجم کے حوالے سے دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

آڈیٹر نے بیرون ملک صدارتی دوروں کی بڑھتی ہوئی لاگت پر بھی سوال اٹھایا ہے جس میں 23 ہزار یورو فی گھنٹہ کی لاگت سے بین الاقوامی پروازوں کے لیے ایئربس اے 330 کا بڑھتا ہوا استعمال بھی شامل ہے۔

آڈٹ آفس نے کہا کہ ریاستی ضیافتوں اور سرکاری سفر پر زیادہ اخراجات کے نتیجے میں صدارتی محل کے اخراجات گذشتہ سال 6.5 فیصد بڑھ کر 11 کروڑ 72 لاکھ یورو ہو گئے جس سے بجٹ میں میں آٹھ کروڑ 30 لاکھ یورو کی کمی ہو گئی۔

آڈیٹر کا کہنا کہ صدارتی محل کو مالی توازن بحال کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اب ’اہم کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ