عالمی شطرنج فیڈریشن (ایف آئی ڈی ای) نے لباس کے حوالے سے ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر پانچ مرتبہ شطرنج کے عالمی چیمپیئن بننے والے میگنس کارلسن پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا بلکہ ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپئن شپ سے نااہل بھی قرار دے دیا۔
ایف آئی ڈی ای نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دفاعی چیمپئن کارلسن کو جینز پہننے پر دو سو ڈالر جرمانہ کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کے قواعد کے تحت جینز پہن کر اس میں شرکت ’واضح طور پر ممنوع‘ ہے۔
کارلسن نے چیف آربیٹر الیکس ہولووچک کی فوری طور پر لباس تبدیل کرنے کی درخواست قبول کرنے سے انکار کیا جس پر انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔ انہیں وال سٹریٹ میں جاری ریپڈ چیس چیمپئن شپ کے نویں راؤنڈ میں حصہ لینے کے لیے کسی کا مدمقابل نہیں بنایا گیا۔
شطرنج کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے نارویجن سٹار نے اگلے روز لباس کے ضابطے کی پابندی کرنے پر رضامندی ظاہر کی لیکن وہ فوری طور پر اس پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں تھے جس کی وجہ سے انہیں نااہل کر دیا گیا۔
عالمی چیس فیڈریشن نے ایک بیان میں زور دیا کہ لباس کے معاملے میں ضوابط چیمپیئن شپ کے تمام شرکا کو اچھی طرح سے بتائے جاتے ہیں اور ان کا مقصد پیشہ ورانہ معیار کو یقینی بنانا ہے۔
فیڈریشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیے گئے بیان میں کہا کہ ’لباس کے ضوابط فیڈریشن کے ایتھلیٹس کمیشن نے تیار کیے ہیں جو پیشہ ور کھلاڑیوں اور ماہرین پر مشتمل ہے۔ یہ قواعد کئی سال سے نافذ العمل ہیں اور تمام شرکا ان سے بخوبی واقف ہوتے ہیں اور انہیں ہر ایونٹ سے پہلے مطلع کیا جاتا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایف آئی ڈی ای نے یہ بھی یقینی بنایا کہ کھلاڑیوں کی رہائش مقابلے کے مقام سے قریب ہو۔ قواعد پر عمل کے لیے زیادہ سہولت فراہم کی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’آج میگنس کارلسن نے جینز پہن کر ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کی جس پر اس مقابلے کے لیے طویل عرصے سے چلنے آنے والے ضوابط کے تحت واضح پابندی ہے۔ چیف آربٹر نے کارلسن کو اس خلاف ورزی سے آگاہ کیا اور دو سو ڈالر جرمانہ کیا اور ان سے لباس تبدیل کرنے کی درخواست کی۔‘
فیڈریشن کا مزید کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے کارلسن نے انکار کر دیا اور اس کے نتیجے میں انہیں نویں راؤنڈ کے لیے کسی کا مدمقابل نہیں بنایا گیا۔ یہ فیصلہ غیر جانبداری کے ساتھ کیا گیا اور یہ تمام کھلاڑیوں پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے۔‘
قبل ازیں روسی گرینڈ ماسٹر ایان نیپومنیاچی کو بھی اسی طرح کی خلاف ورزی پر سزا دی گئی لیکن انہوں نے اپنا لباس تبدیل کر کے ضابطے پر عمل کیا جس پر انہیں ایونٹ میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی۔
دریں اثنا حالات کے اس موڑ پر ’مایوس‘ کارلسن نے کہا کہ وہ چیمپئن شپ کے بلٹز سیکشن میں حصہ نہیں لیں گے کیوں کہ وہ فیڈریشن کے لباس کے ضوابط سے ’کافی اکتا چکے ہیں۔‘
کارلسن نے ناروے کے ٹیلی ویژن چینل این آر کے کو بتایا: ’میں ایف آئی ڈی ای سے کافی اکتا چکا ہوں اس لیے میں اس کا مزید حصہ نہیں بننا چاہتا۔ میں ان سے کسی قسم کا تعلق نہیں رکھنا چاہتا۔ اندرون ملک موجود موجود سب لوگوں سے معذرت خواہ ہوں۔ شاید یہ ایک بےوقوفانہ اصول ہو لیکن مجھے یہ سب پُرتفریح محسوس نہیں ہوتا۔
’میں نے کہا کہ میں ابھی لباس تبدیل کرنے کی زحمت نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن کل تک تبدیل کر سکتا ہوں۔ یہ چلے گا۔ لیکن وہ سمجھوتہ کرنے پر تیار نہیں تھے۔ میں ایک ایسے مقام پر پہنچ گیا ہوں جہاں میں فیڈریشن سے کافی مایوس ہو چکا ہوں۔ اس لیے میں بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۔ اور پھر جو ہوا، وہی ہونا تھا۔‘