نابغہ روزگار شطرنج کھلاڑی، انڈیا کے گوکیش دماراجو، نے جمعرات کو چین کے ڈنگ لی رین کو سنگاپور میں ہونے والے فائنل مقابلے میں شکست دے کر دنیا کے سب سے کم عمر عالمی شطرنج چیمپئن کا اعزاز حاصل کر لیا۔
18 سالہ گوکیش دماراجو ’تاریخ کے سب سے کم عمر عالمی چیمپئن‘ بن گئے، عالمی شطرنج فیڈریشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کا اعلان کیا۔
ڈنگ نے ایک سنسنی خیز گیم کے آخری لمحات میں غلطی کی جس کے بعد فتح گوکیش کے حصے میں آئی، حالانکہ یہ مقابلہ برابر ہونے کی توقع تھی۔
گوکیش فتح کے بعد جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور اپنے ہاتھوں میں چہرہ چھپا کر رونے لگے۔ دوسری طرف 32 سالہ ڈنگ لی رین نے اپنی غلطی کے احساس کے بعد میز پر سر رکھ دیا۔
مقابلے کے مقام کے قریب موجود شائقین کے کمروں میں خوشی کے نعرے گونج اٹھے، جہاں بھارتی مداحوں کے ساتھ سنگاپور میں مقیم بھارتی نژاد افراد بھی موجود تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گوکیش نے کم عمری میں روس کے گری کیسپاروف کا ریکارڈ توڑ دیا، جنہوں نے 22 سال کی عمر میں عالمی چیمپئن کا ٹائٹل جیتا تھا۔
وہ پانچ مرتبہ عالمی شطرنج چیمپئن رہنے والے وشواناتھن آنند کے بعد دوسرے بھارتی ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
گوکیش نے 14ویں گیم میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 7.5 پوائنٹس سکور کیے جبکہ ڈنگ کے پوائنٹس 6.5 رہے۔
اس فتح نے انہیں کم عمری میں عالمی چیمپئن شپ کا سب سے کم عمر چیلنجر بننے کے بعد شطرنج کی دنیا کا ستارہ بنا دیا۔
فتح کے بعد گوکیش نے ڈنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’انہوں نے ایک حقیقی چیمپئن کی طرح لڑائی کی۔‘