لاہور: پولیس کا ’قتل کی وارداتیں روکنے‘ کے لیے خصوصی یونٹ قائم

لاہور شہر میں قتل کی وارداتوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز ونگ لاہور فیصل کامران نے ہومی سائیڈ پری وینشن یونٹ تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد قتل کی وارداتوں میں کمی لانا ہے۔

13 اکتوبر 2020 کو لاہور میں عدالت کے احاطے سے باہر نکلتے وقت پولیس کی ایک کار (اے ایف پی / عارف علی)

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ برس 514 افراد مختلف وجوہات کی بنا پر قتل ہوئے، جبکہ رواں برس اب تک 22 افراد قتل ہو چکے ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز ونگ لاہور فیصل کامران کے مطابق گذشتہ برس اچانک غصہ آنے کی صورت میں 91 افراد قتل ہوئے، دیرینہ دشمنی کے نتیجے میں 104، زمین کے تنازع پر 20، پولیس مقابلوں میں 53، ڈکیتی کی صورت میں 13، 28 اندھے قتل ہوئے، شادی کے علاوہ تعلقات کی بنیاد پر 20، خاندانی یا باہر جھگڑوں کی صورت میں 69 افراد قتل ہوئے، غیرت کے نام پر 11، جبکہ منشیات کی وجہ سے 21 اموات ہوئیں۔

لاہور شہر میں قتل کی وارداتوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز ونگ لاہور فیصل کامران نے ہومی سائیڈ پری وینشن یونٹ تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد قتل کی وارداتوں میں کمی لانا ہے۔

فیصل کامران کے مطابق: ’ایس ایس پی آپریشنز کی سربراہی میں، ایڈیشنل ڈی آئی جی آپریشنز اور لاہور کے چھ ڈویژنز، جن میں سٹی ڈویژن، سول لائنز، کینٹ، ماڈل ٹاؤن، صدر اور اقبال ٹاؤن ڈویژن شامل ہیں، کے چھ انسپکٹرز اس یونٹ کے لیے کام کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق ہومی سائیڈ پری وینشن یونٹ ڈیٹا کی بنیاد پر قتل کی وارداتوں میں کمی کے لیے کام کرے گا۔ یہ یونٹ قتل کی وجوہات اور ہائی رسک افراد کی بروقت نشاندہی کرے گا، جبکہ دیگر متعلقہ اداروں کی مدد سے بروقت رسپانس کی منصوبہ بندی بھی کرے گا اور آگاہی پھیلائے گا۔

فیصل کامران کے مطابق، سال 2024 میں جو قتل ہوئے، وہ چند مخصوص وجوہات کی وجہ سے پیش آئے، جیسے اچانک غصہ آ جانا، گلی محلے کی لڑائی، زمین کا تنازع، غیرت کے نام پر قتل، جبکہ منشیات بھی قتل کا سبب بنیں۔ ’ہومی سائیڈ پری وینشن یونٹ ایسی تمام وجوہات کے بروقت تدارک پر کام کرے گا۔‘

آپریشنز ونگ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2023 میں صرف لاہور میں قتل کے 605 واقعات پیش آئے۔

سال 2024 میں ہونے والی 514 قتل کی وارداتوں میں سے 37 کیسز انڈر ٹرائل ہیں، 26 کا ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہو سکا، 71 کینسل ہوئے، جبکہ 380 میں سے کچھ کے چالان مکمل ہوئے اور کچھ کے نہیں ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان