لاہور شہر کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے سائیکل اور موٹر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص لین کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا۔
فی الحال یہ لین لاہور میں بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے جانے جانے والی فیروز پور روڈ پر کلمہ چوک سے لاہور برج تک بنائی جا رہی ہے۔
ایل ڈی اے کے ترجمان اسامہ محمود نے بتایا کہ ’کلمہ چوک سے لاہور برج تک چار کلومیٹر کی سڑک بنائی جا رہی ہے، جو فیروز پور روڈ کے دونوں اطراف میں بنے گی۔
’لین کی چوڑائی 12 فٹ ہے جبکہ ماحول دوست بنانے کے لیے اس پر ہرا رنگ کیا گیا ہے۔‘
ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے طاہر فاروق کے مطابق: ’بائیکرز لین 12 فٹ چوڑے ہو گی، جس سے شہریوں کو سہولت ہوگی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’بائیکرز لین کو پروموٹ کرنے کا مقصد ٹریفک کی روانی میں بہتری اور حادثات میں کمی لانا ہے۔‘
ایل ڈی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سڑک پر کام تیزی سے جاری ہے اور آئندہ پانچ سے سات روز میں اسے موٹرسائیکل اور سائیکل سواروں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ لین پر موٹر سائیکلوں اور سائیکلوں کے چلنے کو یقینی بنانے کے لیے لاہور ٹریفک پولیس کی مدد لی جائے گی تاکہ اس کی خلاف ورزی پر چالان کیے جا سکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد لاہور کے گلبرگ مین بلیوارڈ اور دیگر مرکزی شاہراہوں پر بھی بائیکرز لین بنائی جائیں گی۔
البتہ اس پائلٹ پراجیکٹ کے بارے میں شہریوں کو زیادہ معلوم نہیں۔ ایک موٹر سائیکل سوار فیض انوار نے لین کی تعمیر سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
تاہم جب انہیں اس کا مقصد بتایا گیا تو انہوں نے کہا ’یہ بہت اچھا ہو رہا ہے اس سے ہمیں اوور ٹیکنگ کی وجہ سے حادثات کا خطرہ نہیں رہے گا اور ہم پیچھے سے آنے والی ہیوی ٹریفک سے بچیں گے اور ہماری رفتار بھی قابو میں رہے گی۔‘
انہوں نے اس مخصوص لین کی شہر کی دوسری سڑکوں پر بنانے کی امید بھی ظاہر کی۔
موٹر سائیکلوں کے لیے حد رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ
دوسری جانب پنجاب حکومت کی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں موٹر سائیکلوں کی حد رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی جائے گی۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلی مریم نواز نے قانون میں ترمیم کرکے موٹرسائیکلوں کے لیے ہر 12 ماہ بعد معائنے اور سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کی منظوری دی ہے۔