امید ہے امریکہ امدادی پروگرام دوبارہ شروع کر دے گا: پاکستان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ میں جمعرات کو ہونے والی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ امریکہ نے یہ امدادی پروگرام کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے روکے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے 30 جنوری 2025 کو ہفتہ وار بریفنگ کی (سکرین گریب/ دفتر خارجہ یوٹیوب)

پاکستان کے دفتر خارجہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ امریکہ نے امدادی پروگرام 90 دن کے لیے روکے ہیں اور امید ہے کہ انہیں دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ میں جمعرات کو ہونے والی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ امریکہ نے یہ امدادی پروگرام کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے روکے ہیں۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ امدادی پروگرام دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اپنی امدادی سرگرمیاں ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق امریکہ نے غیر ملکی ترقیاتی امداد کے پروگراموں کا جائزہ لینے کے لیے 90 دن کے تعطل کا اعلان کیا تھا۔

اس فیصلے کے تحت تمام محکموں اور ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر غیر ملکی امداد کے فنڈز کے اجرا اور نئی ادائیگیوں کو روک دیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’یہ نظام دنیا میں امن و امان کو خراب کرنے کا باعث بن رہا ہے، کیونکہ غیر ملکی ممالک میں ایسے نظریات کو فروغ دیا جا رہا ہے جو ان ممالک کے اندرونی اور بیرونی استحکام کے برعکس ہیں۔‘

امریکہ کے اس فیصلے کے بعد پاکستان میں امریکی امداد کے پانچ شعبوں میں 31 مختلف امدادی مصوبے تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنے کے حوالے سے کہا کہ امریکہ سے تارکین وطن کو نکالنے کا فیصلہ نئے ایگزیکٹیو آرڈر کا حصہ ہے، پاکستانی حکومت وزارت داخلہ کی مدد سے ایسے پاکستانیوں کے کیسز میں مدد کرے گی۔

اس کے علاوہ انہوں نےترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی جدید ہتھیاروں کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ یہ ہتھیار پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں اور یہ کابل حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کا ہمارے خلاف استعمال روکے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے مراکش کشتی حادثہ پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ و داخلہ نے بندرگاہ سے کشتی حادثے میں 22 زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے اقدامات کیے جن میں سے چند پاکستانیوں کو وطن واپس پہنچا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مراکش میں کشتی واقعے پر ہمارا مشن کوششیں کر رہا ہے۔ لاشوں کی شناخت کا عمل پیچیدہ ہے، مراکش حکومت اس حوالے سے ہماری مدد کر رہی ہے۔ یہ ایک نازک معاملہ ہے جس پر غلط معلومات کا تبادلہ نہیں کر سکتے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان سے رابطے سے متعلق سوال پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان رابطے جاری ہیں تاہم اعلیٰ سطح رابطہ ہونے کی صورت میں آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بریفنگ کے دوران انڈین جیلوں میں قید پاکستانیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈیا قیدیوں سے متعلق تفصیلات شئیر کرتا رہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انڈین حکومت کی جانب سے فراہم کی گئیں تفصیلات کے مطابق اس وقت انڈین جیلوں میں 770 پاکستانی قیدی موجود ہیں۔ تاہم پاکستان میں انڈین قیدیوں کی تعداد تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان