وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اتوار کو ملک میں سال 2025 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کے تعاون اور حمایت سے پاکستان اور افغانستان میں معذور کرنے والی موذی بیماری پولیو کا مکمل خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کی غرض سے پاکستان بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے کابل حکومت کے ساتھ بھی قریبی رابطوں میں ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعاون کے نتیجے میں پاکستان کے علاوہ افغانستان میں بھی پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا۔
انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا، جن میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونیسف، بل گیٹس فاؤنڈیشن اور برادر ملک سعودی عرب شامل ہیں، جو پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
بچوں میں معذوری کا باعث بننے والی بیماری پولیو کا پاکستان اور افغانستان کے علاوہ ساری دنیا میں خاتمہ ہو چکا ہے۔
کسی ملک میں مخصوص وائرس سے ہونے والی اس بیماری کے خاتمے سے مراد کم از کم دو سال تک وہاں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہ ہونا ہے۔
پاکستان میں 2025 کا پہلا پولیو کیس گذشتہ مہینے رپورٹ ہوا، جب خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کے جسم میں اس بیماری کی وجہ بننے والے موذی وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔
نو فروری تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم میں ملک بھر میں 40 لاکھ سے زیادہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو ویکسین کے دو دو قطرے پلائیں جائیں گے۔
گذشتہ سال پاکستان میں پولیو کے مجموعی طور پر 77 کیسز رپورٹ ہوئے، جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے افسوس کا اظہار کیا۔
عالمی ادارہ صھت (ڈبلیو ایچ او) نے 2024 کے دوران افغانستان میں پولیو کے 25 کیسز ریکارڈ کیے، جو چار سالوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ تاہم طالبان کی وزارت صحت کے ترجمان نے ان کیسز کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں پولیو کا کوئی کیس ریکارڈ نہیں کیا گیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نونہالوں کے مستقبل اور صحت کو محفوظ بنانے کی غرض سے قومی پولیو ویکسینیشن مہم کے تحت لاکھوں بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی ٹیمیں دن رات محنت کریں گی اور دور دراز کے علاقوں اور دیہات تک پہنچیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پولیو کا ہر قیمت پر خاتمہ کیا جائے گا اقور اس مقصد کے لیے انہوں نے ٹیم ورک اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد پر زور دیا۔
اس موقعے پر قومی صحت کے امور پر وزیر اعظم کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر مختار بھرت نے کہا کہ گذشتہ سال رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد بین الاقوامی برادری سے نہیں چھپائی گئی بلکہ کھل کر پیش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں اس سال مثبت پیش رفت سامنے آئی اور اب تک صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پولیو کے خاتمے پر وزیر اعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن ایک عوامی مہم ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو حصہ لینا چاہیے۔
انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں تعاون کریں اور اپنے بچوں کو پولیو سے محفوظ بنائیں۔