پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے دبئی میں بدھ کو ملاقات کی جس میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے جاری پروگرام اور حکومت اصلاحات سے معاشی استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ملاقات متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقعے پر ہوئی۔
وزیراعظم ہاؤس سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت اور ذاتی عزم کی بھی تعریف کی، جنہوں نے معاشی استحکام اور ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔
آئی ایم ایف کی مینجگ ڈائریکٹر نے ’طویل مدتی معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل مالیاتی نظم و ضبط، ادارہ جاتی اصلاحات اور موثر گورننس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کے لیے آئی ایم ایف کے عزم کا اعادہ کیا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے درمیان ملاقات میں ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا گیا، ’جو کہ پاکستان کے معاشی استحکام کی بحالی اور ملک میں پائیدار ترقی و مستقبل کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ای ایف) کے تحت ہونے والی پیش رفت کی اہمیت کو اجاگر کیا جس نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور اسے طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اصلاحات کی رفتار بالخصوص ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی جیسے اہم شعبوں میں پیش رفت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کو ’پاکستان کے معاشی استحکام کے لائحہ عمل، مؤثر کارکردگی اور منصوبہ بندی کی پائیداری کیلئے حکومت کے عزم کا یقین دلایا جو پاکستان میں جامع اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے اہم اجزاء ہیں۔‘
مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم ایف کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے میں حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کے بعد ترقی کی سمت میں گامزن ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں افراط زر میں کمی کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ’پاکستان معاشی بحالی کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔‘
گذشتہ سال ستمبر میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی۔
رواں ماہ پاکستان کے ادارہ شماریات نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح نو سال سے زیادہ عرصے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
جبکہ جنوری میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں شرح سود کو 13 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دی تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔
مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں برس ملک میں شرح نمو ساڑھے تین فیصد رہنی کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آرہی ہے اور اس وقت ذخائر 16.19 ارب ڈالر ہیں۔
سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں بھی کمی آ رہی اور رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ملنے والی سات ارب ڈالر کی امداد کے بعد ملک کی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔