وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے جمعے کا کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام دینے کی منظوری کے لیے اجلاس رواں ماہ کی 25 تاریخ ہو گا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے اس سلسلے میں کردار ادا کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق جمعے کو مسلم لیگ نواز کے ارکان پارلیمان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خودکفیل اور قرضوں سے بچانے کے لیے نوجوانوں کی کاوشیں ناگزیر ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’پالیسی ریٹ اور افراط زر میں کمی آئی ہے جبکہ پاکستانی تارکین وطن سے ترسیلات زر اور زرعی اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ تمام مثبت اشارے ظاہر کرتے ہیں کہ معیشت صحیح سمت میں جا رہی ہے۔‘
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ہو گا جس میں پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری دی جائے گی۔‘
انہوں نے اس موقعے پر پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں کردار ادا کرنے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین جیسے دوست ممالک کی کاوشوں کو سراہا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم نے خواہش ظاہر کی کہ ’آنے والا پروگرام پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گا لیکن قوم بالخصوص نوجوانوں کو اس مقصد کے حصول کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہوگا اور ٹیکس چوری کو مکمل طور پر روکنا ہو گا۔‘
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان سات ارب ڈالر کے قرض کے نئے پروگرام پر سٹاف لیول معاہدہ رواں سال جولائی میں طے پایا تھا، جس کے بعد اب اس کی منظوری فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے دینی ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو ہو گا جس میں پاکستان کے قرض سے متعلق معاملات پر غور کیا جائے گا۔
اسی تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے قرض کے لیے آئی ایم ایف کی تمام شرائط مکمل کر لی ہیں اور انہوں نے اس کے لیے دوست ممالک کے کردار کو سراہا۔