پاکستان کی آئی ایم ایف سے آر ایس ٹی کے تحت ایک ارب ڈالر فنڈ کی درخواست

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پہلے ہی پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پر اتفاق کیا تھا لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے آر ایس ٹی کے ذریعے مزید فنڈنگ دستیاب ہو سکتی ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ 15 اپریل، 2024 کو واشنگٹن میں انٹرویو دیتے ہوئے (اے ایف پی/ میندل نگان)

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ریزیلینس اینڈ سسٹینیبیلٹی ٹرسٹ (آر ایس ٹی) سہولت کے تحت ایک ارب ڈالر فنڈنگ کی باضابطہ درخواست کی ہے۔

آر ایس ٹی کی یہ سہولت کم اور درمیانی آمدن والے ممالک کو معاشی مشکلات سے بچانے میں استعمال ہوتی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کے موسم خزاں کے اجلاس کے موقعے پر روئٹرز سے ایک انٹرویو میں کہا: ’ہم نے عالمی ادارے سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ آر ایس ٹی کی سہولت کے تحت پاکستان کی فنڈنگ پر غور کیا جائے۔‘

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پہلے ہی پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پر اتفاق کیا تھا لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے آر ایس ٹی کے ذریعے مزید فنڈنگ دستیاب ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2022 میں بنایا گیا آر ایس ٹی نظام موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اخراجات کے لیے طویل مدتی اور رعایتی اور نرم شرائط پر فنڈ فراہم کرتا ہے مثال کے طور پر موافقت اور ماحول دوست توانائی پر منتقلی کے لیے۔

گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں سے شامل ہے۔

2022 میں آنے والے بدترین سیلاب، جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا، میں تقریباً ساڑھے تین کروڑ پاکستانی متاثر ہوئے اور 1,700 سے زیادہ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ملک کی معاشی مشکلات اور قرضوں کے زیادہ بوجھ نے پاکستان کی اس تباہی سے نمٹنے کی صلاحیت کو متاثر کیا۔

وزیر خزانہ اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ابتدائی 20 سے 25 کروڑ ڈالر کی ابتدائی مالیت والے ایک مجوزہ پانڈا بانڈ کے لیے کریڈٹ بڑھانے کے لیے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے۔

پانڈا بانڈ کا اجرا چین کی کیپٹل مارکیٹوں میں پاکستان کا پہلا قدم ہوگا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ وہ کریڈٹ بڑھانے کے لیے اے آئی آئی بی کے علاوہ کچھ دوسرے اداروں سے بھی بات کر رہے ہیں۔

اورنگزیب نے کہا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی کیپٹل مارکیٹ میں یہ بانڈ جاری کرنا حجم کے بجائے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: ’ہمارے نقطہ نظر سے اس فنڈنگ کی بنیاد تنوع کی حکمت عملی پر ہے۔ اگرچہ پہلا بانڈ حجم میں بڑا نہیں ہے لیکن یہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اسے پرنٹ کریں اور یقیناً پھر ہم اسے بڑھا سکتے ہیں۔‘

اس سے قبل 25 ستمبر کو آئی ایم ایف نے اپنے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں پاکستان کے سات ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی۔

حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سات ارب ڈالرز کے قرض کے حصول کے لیے سٹاف لیول معاہدہ جولائی 2024 میں طے پایا تھا جسے ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے باقاعدہ منظور کیا جانا باقی تھا۔

اس سے قبل پاکستان کے گورنر سٹیٹ بینک نے  بتایا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد 1.1 ارب ڈالرز کی پہلی قسط ملنے کا امکان ہے۔

قرض کی منظوری کے حوالے سے وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا تھا کہ ملک میں ’معاشی اصلاحات کا نفاذ تیزی سے جاری ہے۔‘

وزیر اعظم نے اس موقع پر آئی ایم ایف پیکیج کے حوالے معاونت فراہم کرنے والے دوست ممالک سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت