پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید عبد الکریم الخریجی نے نیویارک میں ملاقات کے دوران غزہ میں فائر بندی معاہدے کے مکمل نفاذ اور تعمیر نو کے فوری آغاز پر زور دیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان کے مطابق آج نیویارک میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کو بلاتعطل اور مناسب انسانی امداد کی فراہمی اور مسئلے کے دو ریاستی حل کی طرف پیش رفت پر بھی زور دیا اور غزہ اور مغربی کنارے میں جاری سنگین انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے سعودی ولی عہد، وزیر اعظم اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی قیادت میں سعودی عرب کی غیرمعمولی ترقی کی تعریف کی اور علاقائی و عالمی امن و استحکام کے فروغ میں سعودی عرب کے کلیدی کردار کو تسلیم کیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے سٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات کو تسلیم کرتے ہوئے باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور تجارت، سرمایہ کاری اور کاروباری شعبوں میں وسیع شراکت داری کے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔
دونوں رہنماؤں نے مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ ملاقات پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کثیرالجہتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ خوشحالی و علاقائی استحکام کے عزم کا اعادہ تھی۔
گوتیریش سے ملاقات میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت
نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش سے ملاقات کے دوران، پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق نائب وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے خلاف مظالم کو روکنے اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور دیا۔
اس موقعے پر، انہوں نے 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت رکھنے والی، ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر خارجہ نے عالمی مسائل سے نمٹنے میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کے لیے پاکستان کی مضبوط حمایت کا اعادہ بھی کیا، جن میں امن و سلامتی، ترقی اور ماحولیاتی تبدیلی شامل ہیں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن (2025-2026) کی حیثیت سے عالمی امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا اور کثیرالجہتی تعاون اور اقوام متحدہ کے منشور، بشمول اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کے دیرینہ کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مستقبل کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ’مستقبل کے معاہدے‘ پر مکمل عمل درآمد ہو گا، تاکہ ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جی ایس) اور ماحولیاتی مقاصد کے حصول کے لیے درکار مالی وسائل فراہم کیے جا سکیں۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم نے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کو اجاگر کیا اور افغانستان کے اندر اور وہاں سے ہونے والی دہشت گردی کے خلاف اقوام متحدہ کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان لاکھوں ضرورت مند افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے اور افغانستان کے اقتصادی استحکام کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، جس میں افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیا اور پاکستان کے درمیان رابطے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
سیکرٹری جنرل گوتیریش نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی سرگرم شمولیت اور عالمی امن و سلامتی کے قیام میں اس کے کردار، خاص طور پر اقوام متحدہ کے امن مشنز میں اس کے تعاون کو سراہا۔
وزیر خارجہ اس وقت نیویارک کے دورے پر ہیں، جہاں وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جس کا عنوان ’کثیرالجہتی پر عمل: عالمی طرز حکمرانی کی اصلاح اور بہتری‘ ہے۔