پاکستان سے سٹاف لیول معاہدے پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے: آئی ایم ایف

ایم ایف کی مشن چیف نیتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام آئندہ چند دنوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پالیسی مذاکرات جاری رکھیں گے تاکہ ان معاملات کو حتمی شکل دی جا سکے۔

تین مارچ 2025 کی اس تصویر میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب (بائیں سے پانچویں) اسلام آباد میں آئی ایم ایف کے وفد سے مذاکرات کرتے ہوئے (وزارت خزانہ)

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مشن چیف نیتھن پورٹر نے ہفتے کو کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ جاری سات ارب ڈالر کے پروگرام کے پہلے جائزے پر سٹاف لیول معاہدے کی جانب نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آئی ایم ایف کی مشن چیف نیتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام آئندہ چند دنوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پالیسی مذاکرات جاری رکھیں گے تاکہ ان معاملات کو حتمی شکل دی جا سکے۔‘

آئی ایم ایف کا ایک وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں پیر تین ماچ کو پاکستان پہنچا تھا جہاں انہوں نے حکام کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض کے پہلے ششماہی جائزے پر مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔

پاکستان وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات شروع ہونے کے ایک روز بعد ہی کہا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ جاری مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اپنے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی پہلی جائزہ رپورٹ کے لیے ’بہترین پوزیشن‘ میں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ سال ستمبر میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی۔ پہلے جائزے کی کامیابی کے بعد فنڈ پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔

پاکستان نے گذشتہ سال اکتوبر میں اس ٹرسٹ کے تحت ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی تاکہ ملک کی ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

ملک کی معیشت بحالی کے ایک طویل عمل سے گزر رہی ہے جسے گذشتہ سال کے آخر میں حاصل کردہ سات ارب ڈالر کے آئی ایم ایف ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے تحت نسبتاً استحکام حاصل ہوا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت