بلتستان کے روایتی انداز میں افطار کا اہتمام کرنے والی دو بہنیں

شاہدہ اور ساجدہ گھر پہ افطار کے لیے بلتی ثقافتی کھانوں جن میں زرچونگ، سبکھور، انڈے کیسر، اذوق، کلچہ، ممتو (موکموک)، ٹرس بلے، پھرینگ بلے، کولاک، دیسی دودھ کی چائے شامل ہیں۔

سکردو شہر سے کچھ ہی فاصلے پر ساجدہ اور ان کی بہن بلتستان کے قدیم روایتی انداز میں افطاری کا اہتمام کرتی ہیں۔ ساجدہ کے بقول انہوں نے یہ اپنے آباؤ اجداد کی یادیں تازہ کرنے اور بازار میں بننے والے کھانوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے کیا ہے۔

ساجدہ ایک باہمت کاروباری خاتوں اور بلتی کھانوں کی ماہر ہیں۔ ان کی قابلیت اور کامیابی کے چرچے آج کل نہ صرف بلتستان بلکہ دوسرے شہروں سے آنے والے سیاحوں میں بھی ہیں۔

شاہدہ اور ساجدہ گھر پہ افطار کے لیے بلتی ثقافتی کھانوں جن میں زرچونگ، سبکھور، انڈے کیسر، اذوق، کلچہ، ممتو (موکموک)، ٹرس بلے، پھرینگ بلے، کولاک، دیسی دودھ کی چائے شامل ہیں۔

اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ساجدہ کا کہنا تھا کہ ’رمضان میں ہم نے روایتی افطار جسے بلتی زبان میں چھوف کہا جاتا ہے کا اہتمام کیا ہے اور ہم اپنے گیسٹ میں وہ چیزیں بناتے ہیں جو ہمارے آباؤ اجداد پرانے وقتوں میں افطار میں بنایا کرتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمارا مقصد اس روایتی کھانوں کے ذریعے اپنے آباؤ اجداد کی یادوں کو تازہ رکھنا اور اپنے کھانوں کو فروغ دے دینا ہے۔‘

وہ بتاتی ہیں کہ ’روایتی کھانوں میں سب سے پہلے ہمارے پاس سبکھور ہے جو گھر کے آٹے سے بنایا جاتا ہے، اس کے ساتھ ایک ثاپون اور ٹرس بلے ہے، یہاں کی روایتی روٹی گھربا ہے جسے الگ انداز میں بنایا جاتا ہے۔‘

’اس کے ساتھ ہم ایک اور ڈش کولاک ستو کے آٹے سے بناتے ہیں، اس میں لوکل چائے، خوبانی کا تیل ڈالا جاتا ہے جسے آپ میٹھے کے طور کھا سکتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ وہ ہر پکوان کے لیے آرگینک چیزیں ہی استعمال کرتی ہیں اور یہی ان کی خاصیت ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین