پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں پولیس کے مطابق منگل کو بم دھماکے میں تین اہلکار جان سے گئے، جبکہ 16 زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ دھماکہ مستونگ دشت روڑ پر ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ بلوچستان کانسٹیبلری اہلکار ڈیوٹی سے واپس جا رہے تھے جب ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان کانسٹیبلری اہلکاروں کو لے جانے والے ٹرک پر آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔
شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ ’تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ لے جایا جا رہا ہے۔‘
وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی میں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’واقعے میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے مستونگ میں بلوچستان کانسٹبلری کی گاڑی پر ’دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔
’ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہماری دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔‘
ادھر خبررساں ادارے (اے ایف پی) نے ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک مقامی پولیس افسر زاہد خان کے حوالے سے کہا ہے کہ مسلح افراد نے انسداد پولیو مہم کے دو رضاکاروں کا اغوا کر لیا ہے۔
پاکستان میں انسداد پولیو کی ملگ گیر مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہونا ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
پولیس کے مطاب فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اغوا کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا لیکن حکام اس سے قبل ایسے حملوں کا الزام عسکریت پسندوں کو ٹھہراتے رہے ہیں۔