انڈین اور پاکستانی افواج کے درمیان دوسرے دن بھی فائرنگ: رپورٹ

انڈین فوج کا کہنا ہے کہ کشمیر کی 740 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی متعدد چوکیوں سے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس کا جواب انڈین فوج نے بھی دیا۔

پاکستان فوج کا اہلکار 22 جولائی 2020 کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے چری کوٹ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب ایک پہاڑی چوٹی پر واقع چوکی پر پہرہ دے رہا ہے (روئٹرز)

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق انڈین اور پاکستانی فوجیوں کے درمیان ہفتے کو لگاتار دوسرے دن بھی کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر رات بھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

ہندوستانی فوج نے ہفتے کو کہا ہے کہ فائرنگ کے بعد نئی دہلی نے اپنے روایتی حریف کو مورد الزام ٹھہرایا۔

دونوں ایٹمی طاقتوں کے تعلقات میں اس وقت شدید تناؤ پیدا ہو گیا جب انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے نتیجے میں 26 افراد مارے گئے اور اس حملے کا الزام پاکستانی شدت پسندوں پر عائد کیا گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین فوج کا کہنا ہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کشمیر کی 740 کلومیٹر طویل عملی سرحد (لائن آف کنٹرول) پر پاکستانی فوج کی متعدد چوکیوں سے چھوٹے ہتھیاروں سے ’بلا اشتعال‘ فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں انڈین فوج نے بھی فائرنگ کی۔

انڈین فوج کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی۔ انڈین فوج کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فائرنگ کے حوالے سے پاکستانی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اے ایف پی کے مطابق انڈین فوج نے ہفتے کے روز بتایا کہ متنازع کشمیر کی لائن آف کنرول پر مسلسل دوسرے دن اور رات بھر انڈین اور پاکستانی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ یہ صورت حال ایسے وقت پیدا ہوئی جب نئی دہلی اپنے حریف پاکستان کو پہلگام میں خونریز حملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے۔

دونوں ملکوں کے تعلقات کئی برسوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انڈیا نے پاکستان پر ’سرحد پار دہشت گردی‘ کی حمایت کا الزام عائد کیا جب کہ متنازع مسلمان اکثریتی کشمیر میں گذشتہ برسوں کے سب سے بڑے حملے میں مسلح افراد نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے پہلگام حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی کوششوں کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا۔

انڈین فوج نے کہا ہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر ’متعدد‘ پاکستانی فوجی چوکیوں کی جانب سے ’بلا اشتعال‘ چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔

فوج کے بیان کے مطابق ’انڈین فوجیوں نے بھی چھوٹے ہتھیاروں سے مناسب جواب دیا۔‘

’کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔‘

پاکستان کی جانب سے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی، تاہم دونوں ممالک کی جانب سے گذشتہ شب اپنی اپنی افواج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی گئی تھی۔

انڈین سکیورٹی فورسز نے منگل کو سیاحتی مقام پہلگام میں 26 افراد کے قتل میں ملوث افراد کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا