سعودی عرب: ویژن 2030 کی 2024 سالانہ رپورٹ جاری

سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نو سال میں ویژن 2030 کے 1,500 سے زائد اقدامات میں سے 85 فیصد مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے راستے پر ہیں۔

ویژن 2030 کے نو سال مکمل ہونے کے بعد 2024 کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ (ویژن 2030)

جمعے کو سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے کہا ہے کہ ’ویژن 2030‘ پروگرام کے تحت ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں سعودی عرب نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں، انہوں نے مملکت کو عالمی سطح پر تبدیلی کے لیے ایک مثال بنا دیا ہے۔

سعودی عرب میں وسیع پیمانے پر معاشی اور سماجی اصلاحات کے اعلان کی نویں سالگرہ کے موقع پر بات کرتے ہوئے، شاہ سلمان نے کہا کہ ملک تعمیراتی عمل کو اجتماعی طور پر جاری رکھے گا تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے مزید پائیدار ترقی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے کہا: ’ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اس شاندار ترقی پر جو ہماری قوم نے ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں حاصل کی — ایسی ترقی جس نے سعودی عرب کو تبدیلی کے لیے عالمی معیار بنا دیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہم اپنے شہریوں کی غیر متزلزل وابستگی پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں، جن کی کوششوں نے ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھی۔ ہم سب مل کر ترقی کے اس سفر کو آگے بڑھاتے ہیں، اور آنے والی نسلوں کے لیے اپنے ملک کا مستقبل سنوارنے میں متحد ہیں۔‘

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ قوم نے اس پروگرام کے تحت جو ترقی کی، انہیں اس پہ فخر ہے اور اب سعودی عرب کو دنیا کے ایک نمایاں ملک کی حیثیت سے مزید مضبوط بنانے کے لیے نیا عزم موجود ہے۔

انہوں نے کہا: ’ویژن 2030 کے نو سال مکمل ہونے پر، ہم اپنے عوام کی کامیابیوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔‘

’انہوں نے خواہش کو عمل میں بدلا اور مقاصد کو سنگِ میل میں۔ ہم نے نہ صرف اہم اہداف حاصل کیے بلکہ کئی کو عبور بھی کر لیا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’آنے والے وقت کی طرف دیکھتے ہوئے، ہمارا عزم پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ ہم رفتار بڑھائیں گے، ہر موقع کو اپنائیں گے، اور مملکت کی عالمی سطح پر قیادت کی پوزیشن کو مزید بلند کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سالگرہ کے موقع پر سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویژن 2030 کے 1,500 سے زائد اقدامات میں سے 85 فیصد مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے راستے پر ہیں۔

پروگرام کے آٹھ اہداف اپنے وقت سے چھ سال پہلے ہی حاصل کر لیے گئے۔

مملکت کی بے روزگاری کی شرح تاریخی حد تک کم ہو چکی ہے، اور ویژن 2030 کا ہدف سات فیصد حاصل کر لیا گیا ہے، جبکہ اب 24 لاکھ سعودی مرد و خواتین نجی شعبے میں کام کر رہے ہیں۔

نجی شعبے کی سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں شراکت 2024 کے ہدف سے تجاوز کر چکی ہے اور سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کے اثاثے ویژن 2030 کے آغاز سے اب تک تین گنا سے زیادہ ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مسابقتی انڈیکس میں سعودی عرب نے 20 درجے ترقی کی ہے اور اب 16ویں نمبر پر ہے۔ سعودی گھرانوں کی ملکیت کی شرح 65 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، جو 2025 کے ہدف سے زیادہ ہے۔

بین الاقوامی سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدنی 2019 کے مقابلے میں 148 فیصد بڑھ گئی ہے اور زرعی شعبے کی قومی پیداوار میں شراکت بڑھ کر 114 ارب ریال تک پہنچ چکی ہے۔

تعلیم کے شعبے میں بھی بہتری آئی ہے اور اب چار سعودی جامعات دنیا کی 500 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا