انڈپینڈنٹ اردو کے زیر اہتمام پاکستان کی جامعات میں صحافت کے طلبہ کے لیے شروع کیے گئے پروگرام ’انڈی ان کیمپس‘ کے تحت پاکستان آسٹریا فخہخ شولے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ہری پور کے کیمپس میں ’صحافت کے چیلنجز‘کے عنوان سے سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
2020 میں شروع کیا گیا پاک-آسٹریا فخہخ شولے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے منگ، ہری پور میں واقع ہے۔
انڈی ان کیمپس کے حالیہ سیشن کا مقصد ادارے کے طلبہ کو میڈیا کے وقت کے ساتھ بدلتے ہوئے رجحانات سے متعلق آگاہی فراہم کر کے تعلیم کے دوران ہی انہیں صحافتی زندگی میں پیش آنے والے چیلنجز سے متعارف کروانا تھا۔
اس سیشن میں انڈپینڈنٹ اردو کے ایڈیٹر ان چیف بکر عطیانی نے اپنے ذاتی تجربات طلبہ کو بتائے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دیگر میڈیا کے اداروں کی مثالیں دیتے ہوئے طلبہ کو صحافت میں درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔
اس میں جہاں بڑی شخصیات کی موت سے متعلق رپورٹنگ کا طریقہ کار شامل تھا وہیں غزہ جنگ کے دوران مغربی میڈیا کی جانبدارانہ رپورٹنگ کا حوالہ بھی تھا۔ ان کی جانب سے دیے گئے سیشن میں طلبہ کو چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کے اصولوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔
بکر عطیانی کا کہنا تھا کہ ’آج کے دور میں صحافت کو سنسر شپ، فیک نیوز، مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن جیسے مسائل کی موجودگی میں سچ اور غیر جانبدارانہ رپورٹنگ برقرار رکھنے کی مسلسل جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ لیکن یہ کام صرف جذبہ کے ساتھ ہی ممکن ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ خبر پڑھنے یا شیئر کرنے سے پہلے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آیا وہ درست ہے یا کسی خاص مقصد کے تحت پھیلائی تو نہیں جا رہی۔
اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیشن کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ٹیکنالوجی کے دور میں جب صحیح اور غلط میں فرق نظر آنا کم ہو گیا ہے ایسے وقت میں صحافت کرنے کے طریقہ کار پر سیشن اور مثالوں کے ساتھ درپیش چیلنجز کو بیان کیا جانا ان کے لیے کافی اہمیت کا حامل رہا۔
پاک آسٹریا اسٹیٹیوٹ کے طلبہ عاصم عمران، شزل فاطمہ اور اسماعیل شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ سیشن ان کے لیے بہت مفید ثابت ہوا اور انہیں صحافت میں ان چیلنجز کا بھی معلوم ہوا جو بظاہر غیر معمولی نظر آتے تھے۔ اور کس طرح قلیل وقت میں درست خبر صارفین یا عوام تک پہنچائی جانی چاہیے۔
انہوں نے اس سیشن کے فوائد اور بعد ازاں صحافت میں دلچسپی بڑھنے سے متعلق ہمیں آگاہ کیا۔ طلبہ نے انڈپینڈںٹ اردو کی جانب سے دی جانے والی انٹرن شپس میں دلچسپی ظاہر کی تاکہ وہ نیوز روم میں بیٹھ کر اور فیلڈ میں جا کر اس کے اصول سیکھ سکیں۔
اس سیشن میں کچھ طلبہ ایسے بھی تھے جو صحافت بطور مضمون نہیں پڑھ رہے، ان کی جانب سے صحافت خصوصا نیو میڈیا میں کافی دلچسپی دکھائی گئی۔