وینکوور حملہ آور کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

پولیس نے لوگوں پر گاڑی چڑھانے والے ملزم کی شناخت 30 سالہ کائی جی ایڈم لو کے طور پر کی ہے اور ان پر سیکنڈ ڈگری قتل کے آٹھ الزامات عائد کیے ہیں۔

27 اپریل، 2025 کو کینیڈا کے شہر وینکوور میں پولیس لاپو لاپو فیسٹیول کے دوران ایک کار کے ہجوم پر چڑھ جانے کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے (اے ایف پی)

کینیڈا میں پولیس نے بتایا ہے کہ وینکوور میں فیسٹیول کے شرکا پر گاڑی چڑھا کر 11 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے ملزم گذشتہ سال اپنے بھائی کے قتل کے بعد ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔

پولیس نے ہفتے کی رات تقریباً آٹھ بجے ایک سیاہ آڈی Q7 ایس یو وی کو فلپائنی فیسٹیول میں لوگوں پر چڑھانے والے ملزم کی شناخت 30 سالہ کائی جی ایڈم لو کے طور پر کی ہے اور ان پر سیکنڈ ڈگری قتل کے آٹھ الزامات عائد کیے ہیں۔

ایسٹ 43 ایونیو اور فریزر سٹریٹ کے قریب منعقدہ ’لاپو لاپو فیسٹیول‘ میں پیش آنے والے اس واقعے میں دیگر 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کے مطابق ایڈم لو کو موقعے پر موجود افراد نے پکڑ لیا اور پولیس کی آمد تک وہ ان کی حراست میں رہے۔ پولیس نے کہا کہ الزامات کی تحقیقات جاری ہے اور مزید الزامات متوقع ہیں۔‘

اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو میں ایک نوجوان مرد کو سیاہ ہوڈی میں دکھایا گیا ہے جسے چین لنک باڑ کے پاس کھڑا دکھایا گیا اور ارد گرد موجود افراد ان پر چیخ رہے تھے۔

ویڈیو میں نوجوان کو پریشانی میں اپنا سر پکڑے ہوئے ’مجھے اس پر افسوس ہے‘ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

عبوری پولیس چیف سٹیو رائے نے بتایا کہ گرفتار شخص ماضی میں کچھ مخصوص معاملات یا واقعات کی وجہ سے پولیس کی نظر میں تھا  لیکن اس وقت یہ کہنا مناسب نہیں ہوگا کہ آیا وہ پہلے سے کسی کیس میں ضمانت پر تھا یا نہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایڈم لو کی ذہنی صحت سے متعلق پولیس کے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کے ساتھ پچھلے کئی سالوں سے بات چیت جاری تھی۔

عبوری پولیس چیف نے کہا: ’ایسی بے وجہ اور بے معنی حرکت کو سمجھنا مشکل ہے، مجھے معلوم ہے کہ لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا اس سانحے کو روکا جا سکتا تھا یا نہیں۔‘

وینکوور کے میئر کین سم نے بھی تصدیق کی کہ ایڈم لو کی ذہنی صحت کی خرابی کی شکایات کی وجہ سے پہلے بھی کئی بار فوری طبی امداد یا مداخلت کی ضرورت پڑی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ ایڈم لو کے خلاف کوئی پچھلا مجرمانہ ریکارڈ نہیں لیکن ان کی ذاتی زندگی میں مشکلات تھیں۔ ان کا بھائی گذشتہ سال قتل ہو گیا تھا اور ایڈم لو نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ’گو فنڈ می ڈونیشن‘ مہم شروع کی تھی۔

مقامی اخبار ’گلوب اینڈ میل‘ کی رپورٹ کے مطابق ایڈم لو کے بھائی کی لاش 28 جنوری، 2024 کو ایک ایسے گھر سے ملی جو ان کے خاندان کے گھر سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔

اس واقعے میں 39 سالہ ڈوائٹ ولیم کیمیچ کو گرفتار کر کے دوسرے درجے کے قتل کا الزام عائد کیا گیا۔

چند ماہ بعد ایڈم لو نے اپنی والدہ کے لیے بھی عطیات کی درخواست کی تھی کیونکہ وہ خودکشی کی کوشش کے بعد ہسپتال میں داخل تھیں۔

ایک اور اخبار ’وینکوور سن‘ نے رپورٹ کیا کہ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل ایڈم لو کے رشتہ داروں نے ایک مقامی ہسپتال کے نفسیاتی وارڈ سے رابطہ کیا تھا کیونکہ ان کی ذہنی صحت بگڑ چکی تھی۔

یہ واقعہ کینیڈا کے وفاقی انتخابات سے صرف 48 گھنٹے قبل پیش آیا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے اور الیکشن کے درمیان تعلق کا کوئی امکان نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سانحے کے بعد وزیر اعظم مارک کارنی نے اپنی مہم کی ایک تقریب اور دو بڑی ریلیاں منسوخ کر دیں اور متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

انہوں نے کہا: ’گذشتہ رات کئی خاندانوں نے ایک بہن، بھائی، ماں، والد، بیٹے یا بیٹی کو کھو دیا۔ یہ ایک ایسے سانحے کی صورت اختیار کر چکا ہے جس کا ہر خاندان خوف محسوس کرتا ہے۔‘

ان کے بقول: ’میں ان خاندانوں اور ان تمام افراد کے لیے جو زخمی ہوئے، فلپائنی کینیڈین کمیونٹی کے لیے اور وینکوور کے تمام لوگوں کے لیے اپنی گہری ہمدردی پیش کرنا چاہوں گا۔‘

فیسٹیول کے شرکا نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے گاڑی سے بچ کر اپنی اور اپنے پیاروں کی جان بچانے کی کوشش کی۔

کیریئن نولاڈا نامی شہری نے کہا کہ انہوں نے اپنی پوتی اور پوتے کو سڑک سے کھینچ کر گاڑی سے بچایا اور اپنے جسم کو ان کی ڈھال بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی کی بمشکل جان بچی۔

انہوں نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا: ’گاڑی ان کے بازو سے ٹکرائی اور وہ گر گئی لیکن وہ اٹھ کر ہماری تلاش میں آگئیں کیونکہ وہ خوف زدہ تھیں۔‘

انہوں نے بچوں کے چیخنے اور متاثرین کو زمین پر گرے ہوئے اور گاڑیوں کے نیچے پھنسے ہوئے دیکھنے کا ذکر کرتے وئے مزید بتایا کہ ’میں نے لوگوں کو دوڑتے ہوئے دیکھا اور میری بیٹی کانپ رہی تھی۔‘

نولاڈا اتوار کی صبح وینکوور جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں تھیں جہاں وہ اپنے بھائی کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہی تھیں جو اس حملے میں ٹکرا کر کئی ہڈیاں ٹوٹنے کے باعث زخمی ہو گئے تھے۔

فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا۔

انہوں نے کہا: ’فلپائن کا قونصل خانہ وینکوور میں کینیڈین حکام کے ساتھ مل کر اس واقعے کی مکمل تحقیقات کو یقینی بنا رہا ہے اور متاثرین اور ان کے خاندانوں کی حمایت اور تسلی کا بندوبست کر رہا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا