پاکستان سے 33 روزہ حج پروازوں کا آغاز ہو گیا ہے اور منگل کو روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت پہلی پرواز اسلام آباد سے مدینہ کے لیے روانہ ہوئی۔
وزارت حج کے ایک بیان میں کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی عازمین کو رخصت کو رخصت کیا۔
وزارت کے بیان کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے 100 پروازوں میں 28 ہزار 400 عازمین حجاز مقدس روانہ ہوں گے ’روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت 7 خصوصی امیگریشن کاؤنٹرز تیار کیے گئے ہیں۔‘
سردار یوسف نے کہا کہ ’ہر حاجی کو سم دی جارہی ہے، جس میں اپلیکیشن موجود ہے۔ منی میں راستہ بھولنے کی صورت میں ایپ کی مدد سے رہنمائی لی جا سکے گی۔‘
’اس سال اسلام آباد اور کراچی سے 50 ہزار سے زائد عازمین روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت حج کی ادائیگی کے لیے جائیں گے۔‘
روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ ہے کیا؟
مکہ روٹ انیشی ایٹو جسے عمومی طور پر (روڈ ٹو مکہ) کے نام جانا جاتا ہے کا مقصد دنیا بھر سے عازمین حج کو سہولت فراہم کرنا ہے جس کے تحت عازمین کو پاکستان ہی سے امیگریشن اور کسٹمر کلیئرنس کی سہولت فراہم کر دی جاتی ہے اور حجاج کو سعودی عرب پہنچے پر ان مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا۔
روڈ ٹو مکہ مملکت کے ویژن 2030 منصوبے کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے جس سے سعودی عرب پہنچنے پر طویل امیگریشن اور کسٹم کی چیکنگ کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا اور عازمین کے ہوائی اڈوں پر انتظار کے وقت میں بھی نمایاں طور پر کمی ہوتی ہے۔
روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی یہ سہولت 2019 سے صرف پاکستان کے اسلام آباد ایئر پورٹ پر دستیاب ہے لیکن پاکستان کی کوشش ہے کہ بتدریج ملک کے دیگر بڑے ہوائی اڈوں سے سعودی عرب کا سفر کرنے والے حجاج کو بھی یہ سہولت فراہم کر دی جائے اور اس سال اس سہولت کے تحت پہلی مرتبہ کراچی سے بھی پروازیں شروع ہو رہی ہیں۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے منگل کو کہا کہ حکومت کی ’کوشش ہو گی ہے آئندہ سال پاکستان کے مزید شہروں سے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کی سہولت فراہم کی جاسکے۔‘
رواں سال حج جون میں ادا کیا جائے گا، جس میں سرکاری سکیم کے تحت تقریباً 89 ہزار پاکستانی عازمین سعودی عرب روانہ ہوں گے جبکہ 23 ہزار 620 پاکستانی پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج ادا کریں گے۔
پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کو کل چھ پروازیں پاکستان سے روانہ ہونی ہیں جن میں لاہور سے دو، جبکہ اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور ملتان سے ایک، ایک پرواز روانہ کی جائے گی۔
سرکاری حج سکیم کے تحت سفر کرنے والے 89 ہزار عازمین 342 پروازوں کے ذریعے مکہ اور مدینہ پہنچیں گے۔ حج فلائٹ آپریشن کی آخری پرواز 31 مئی کو روانہ ہوگی۔
اگرچہ حج 2025 میں دنیا بھر سے مجموعی عازمین کی حتمی تعداد پہلے سے طے کرنا مشکل ہے، لیکن ابتدائی اندازوں کے مطابق اس سال 25 لاکھ سے زائد مسلمان فریضہ حج ادا کریں گے، جو ایک نیا ریکارڈ ہوگا۔