انڈیا کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر نے 14 سالہ ویبھو سوریا ونشی کی تعریف کی ہے جو راجستھان رائلز کے بلے باز کی حیثیت سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں مردوں کے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے کم عمر سنچری بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔
سوریا ونشی نے اس مہینے کے آغاز میں اپنے آئی پی ایل ڈیبیو پر پہلی گیند پر چھکا لگا کر اپنی صلاحیت کی جھلک دکھائی تھی، اور پیر کو ان کی دھماکہ خیز صلاحیت اس وقت پوری طرح سے عیاں ہوئی جب انہوں نے راجستھان رائلز کی آٹھ وکٹوں کی جیت میں گجرات ٹائٹنز کو 38 گیندوں پر 101 رنز بنا کر تہس نہس کر دیا۔
راجستھان کے کوچ راہول ڈراوڈ اس وقت اپنی ٹانگ کی چوٹ کو بھول گئے اور اپنی وہیل چیئر سے اچھل پڑے جب سوریا ونشی نے صرف 35 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی - جو لیگ میں کسی انڈین کھلاڑی کی تیز ترین اور 2013 میں کرس گیل کی 30 گیندوں کی سنچری کے بعد دوسری تیز ترین سنچری تھی۔
ٹنڈولکر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ویبھو کا بے خوف انداز، بلے کی رفتار، جلد لینتھ کو اٹھانا اور گیند کے پیچھے توانائی منتقل کرنا ایک شاندار اننگز کے پیچھے نسخہ تھا۔‘
’نتیجہ: 38 گیندوں پر 101 رنز۔ بہت اچھا کھیلا!!‘
سوریا ونشی نے 11 چھکے اور سات چوکے لگائے جب انہوں نے بین الاقوامی بولرز کو کلینرز تک پہنچایا اور سٹینڈنگ اوویشن حاصل کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سابق انڈین آل راؤنڈر یوراج سنگھ نے لکھا، ’آپ 14 سال کی عمر میں کیا کر رہے تھے؟!!‘ ’یہ بچہ بغیر پلک جھپکائے دنیا کے بہترین بولروں کا مقابلہ کر رہا ہے... بے خوف رویہ کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ اگلی نسل کو چمکتے ہوئے دیکھ کر فخر ہے۔‘
سابق انڈین کپتان کرشنماچاری سری کانت نے، جو اپنے دور میں ایک بڑے ہٹر کے طور پر مشہور تھے، کہا کہ قوم کو اپنا نیا سپر سٹار مل گیا ہے۔
انہوں نے لکھا، ’14 سال کی عمر میں، زیادہ تر بچے خواب دیکھتے ہیں اور آئس کریم کھاتے ہیں۔‘
’ویبھو سوریا ونشی نے آئی پی ایل کے اعزاز کے دعویداروں میں سے ایک کے خلاف شاندار 100 رنز بنائے۔ اپنی عمر سے زیادہ سکون، کلاس اور ہمت۔ ہم ایک مظہر کا عروج دیکھ رہے ہیں۔‘
کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے 1983 کے ورلڈ کپ جیتنے والے کے تشخیص سے اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا، ’وہ (سوریا ونشی) صرف ایک بچہ ہے، لیکن آپ کو کیسے پتہ چلے گا کہ اس نے ہیلمٹ کب پہنا ہے۔‘
’یہ ایک حیران کن کارکردگی اور ایک بڑا اعلان ہے۔‘
ویبھو سوریا ونشی کی آئی پی ایل میں نیلامی
’راجستھان رائلز‘ کے کوچ اور انڈین کرکٹ کے کھلاڑی راہل ڈریوڈ نے آکشن سے قبل ویبھو کے ٹرائلز کے دوران ان کی صلاحیتوں کو پہچان لیا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ ویبھو کے پاس شاندار سکلز ہیں۔
ویبھو سوریاونشی کے والد سنجیو نے آکشن کے بعد جذباتی انداز میں بتایا تھا کہ ’میں حیران ہوں، الفاظ نہیں ہیں میرے پاس، یہ ہمارے خاندان کے لیے بہت بڑا لمحہ ہے، مجھے اندازہ تھا کہ وہ سلکیٹ ہو جائے گا، مگر کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس کے لیے بولی لگے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ راجستھان رائلز نوجوان کھلاڑیوں کو نکھارنے میں ہمیشہ آگے رہا ہے۔ ’سنجو سیمسن، یشسوی جیسوال، دھروو جریل اور ریان پراگ جیسے کھلاڑی اسی فرنچائز کے ذریعے ابھرے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ویبھو بھی اسی راستے پر چلے گا۔‘
بہار کی ٹیم میں کھیلنے کے دوران ویبھو سوریہ ونشی کی کوچنگ کرنے والے کوچ پرمود کمار کے مطابق ویبھو سوریاونشی ایک خاموش طبیعت اور شرمیلا لڑکا ہے جو صرف کرکٹ کے لیے جیتا ہے۔ ’وہ ایک ایسا انسان ہے جو کرکٹ کھیلنے کے لیے ہی زمین پر آیا ہے، اس کے دل و دماغ میں صرف کرکٹ ہے، وہ بہت کم بولتا ہے، لیکن اگر بات کرکٹ کی ہو تو ساری رات گفتگو کر سکتا ہے۔‘
منفرد اعزاز
ویبھو سوریاونشی 27 مارچ 2011 کو پیدا ہوئے تھے۔ یعنی وہ آئی پی ایل کے واحد ایسے کھلاڑی ہیں جو لیگ کے آغاز (2008) کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔
اس سے قبل آئی پی ایل میں سب سے کم عمر ڈیبیو کا اعزاز پرایاس رے برمن کے پاس تھا، جنہوں نے 2019 میں رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے 16 سال اور 157 دن کی عمر میں ڈیبیو کیا تھا۔