سندھ طاس معاہدے کی معطلی، قانونی مشاورت مکمل: پاکستان

وزیر مملکت عقیل ملک نے رؤئٹرز کو بتایا کہ اسلام آباد کم از کم تین مختلف قانونی آپشنز پر کام کر رہا ہے۔

31 اگست، 2020 کو اسلام آباد میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث سپل وے کھولے جانے کے بعد لوگ راول ڈیم کا منظر دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر مملکت عقیل ملک کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر ان کی حکومت بین الاقوامی قانونی چارہ جوئی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے پیر کی شب رؤئٹرز کو بتایا کہ اسلام آباد کم از کم تین مختلف قانونی آپشنز پر کام کر رہا ہے، جس میں ورلڈ بینک، سندھ طاس معاہدے کے سہولت کار، سے بھی اس مسئلے کو اٹھانا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دی ہیگ میں قائم مستقل ثالثی کی عدالت یا بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھی کارروائی کرنے پر غور کر رہا ہے۔

عقیل ملک نے کہا کہ ’قانونی حکمت عملی پر مشاورت تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ کن مقدمات پر کارروائی کرنی ہے اس کا فیصلہ ’جلد‘ کیا جائے گا۔

انڈیا نے گذشتہ ہفتے کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں ایک حملے کے بعد ورلڈ بینک کی ثالثی میں 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔

اسلام آباد نے اس حملے میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے جس میں 26 افراد جان سے گئے تھے۔

حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان سرحد پر کشیدگی ہے اور متعدد بار دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

ڈرون کوشش

پاکستان کے سرکاری میڈیا نے منگل کو کہا کہ فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر انڈین جاسوسی کی ایک اور کوشش کو ناکام بناتے ہوئے مناور سیکٹر میں ان کا کواڈ کاپٹر (چھوٹا ڈرون) مار گرایا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریڈیو پاکستان نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ کارروائی افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت، دفاعی تیاری اور چوکس نگرانی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ’دشمن کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ہر قسم کی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔‘

سیاسی مشاورت

انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں جہاں پاکستان کی حکومت بین الاقوامی برداری سے رابطے میں ہے وہیں ملک کے اندر بھی سیاسی قیادت سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے منگل کو سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقاتیں کیں۔

وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے ’بھارت کے غیر منطقی اور یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کے اصولی موقف اور فیصلوں پر مولانا فضل الرحمن اور حافظ نعیم الرحمن  کو اعتماد میں لیا۔‘

بیان کے مطابق حافظ نعیم نے کہا کہ ’بھارت کے معاملے پر پوری قوم یکجا ہے۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’بھارت آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا پوری قوت سے جواب دے گا۔‘

قومی سلامتی کمیٹی نے زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، جیسا کہ 2019 کے بھارتی دراندازی پر پاکستانی ردعمل میں ثابت ہو چکا ہے۔

پاکستان انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ ’اگر انڈیا نے پاکستان کا پانی روکا یا اس کا رخ موڑا، تو اسے اعلان جنگ سمجھا جائے گا اور مکمل قومی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔‘

پاکستان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور اس میں ’یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں۔ پاکستان کے لیے پانی ایک اہم قومی مفاد اور 24 کروڑ عوام کی زندگی کی ضمانت ہے، جس کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان