کیا اگلا پوپ ایشیا سے ہو سکتا ہے؟

فلپائن کے لوئس انتونیو ٹیگل پوپ فرانسس کے ممکنہ جانشینوں میں شامل ہیں۔

چار ستمبر، 2024 کو پوپ فرانسس جکارتہ کے صدارتی محل میں فلپائن کے کارڈینل لوئس انتونیو ٹیگل کا استقبال کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کارڈینلز اگلے پوپ کے انتخاب کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور پہلی بار 1.4 ارب مسیحی پیروکاروں کے نئے رہنما کا تعلق ایشیا سے ہو سکتا ہے۔

مسیحی دنیا پوپ فرانسس کی وفات پر سوگ منا رہی ہے جو گذشتہ پیر کو 88 سال کی عمر میں نمونیا کی کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
 
ان کی موت سے لوئس انتونیو ٹیگل کے پہلے ایشیائی پوپ بننے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، جہاں دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی کیتھولک آبادی ہے۔
 
منیلا کے سابق آرچ بشپ کو ایک وقت میں فرانسس کے پسندیدہ جانشین سمجھا جاتا تھا لیکن مبینہ طور پر وہ ویٹیکن کے خیراتی ادارے کیریٹاس انٹرنیشنل کی قیادت کے دوران مبینہ ’کوتاہیوں‘ کی وجہ سے اپنی پسندیدگی کھو بیٹھے۔
67 سالہ ٹیگل کو 2012 میں فرانسس کے پیش رو بینیڈکٹ نے کارڈینل بنایا تھا، جس سے وہ اس وقت کے سب سے کم عمر کارڈینلز میں سے ایک تھے۔
 
چونکہ پوپ فرانسس نے کارڈینلز کی تقرریوں میں غیر یورپی افراد کو ترجیح دی تھی اس لیے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ ان کے جانشین بھی ایک غیر یورپی ہوں گے اور ان کی نظریات میں ترقی پسند اور لبرل اقدار ہوں گی۔

تاہم فرانسس کی تدفین کے بعد ہونے والا انتخابی عمل انتہائی خفیہ ہوگا اور اس وقت تک کچھ بھی یقینی نہیں ہوگا جب تک کہ سسٹین چیپل کی چمنی سے سفید دھواں نہیں نکلتا اور دنیا کو یہ نہیں بتاتا کہ نیا پوپ منتخب کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فلیپائن سے پوپ منتخب کرنے سے کیتھولک چرچ کو چین تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے جہاں وہ مسیحی مذہب کے پھیلاؤ کے خواہش مند ہیں۔

اپنے عرفی نام سے بلائے جانے کو ترجیح دینے والے ٹیگل پوپ بننے کے تمام معیار پر پورا اترتے ہیں۔
 
وہ ’ایشیا کے کیتھولک لنگز‘ سے تعلق رکھتے ہیں کیوں کہ فلپائن میں اس خطے کی سب سے بڑی کیتھولک آبادی ہے۔
 
ان کی والدہ ایک چینی نژاد فلپائنی تھیں۔ وہ اطالوی اور انگریزی دونوں زبانوں میں روانی سے بات کرتے ہیں۔
 
ان کے پاس 1982 سے پادری کے طور پر کام کرنے کا طویل تجربہ ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایموس کے بشپ اور منیلا کے آرچ بشپ کے طور پر بھی انتظامی امور انجام دیے ہیں۔
 
ٹیگل ہم جنس پرستی پر اپنے ترقی پسند خیالات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ماضی میں اسقاط حمل کے خلاف بھی بات کی ہے۔
 
2019 میں، پوپ فرانسس نے ٹیگل کو روم میں ’کانگریگیشن فار دی ایوانگلیزیشن آف پیپلز‘ کے سربراہ کے طور پر بلایا، جو فلاحی کاموں کا ذمہ دار ادارہ ہے۔
 
تاہم 2022 میں پوپ فرانسس نے کیریٹاس انٹرنیشنل کی تمام قیادت کو ملازمین کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کے الزامات کے بعد برطرف کر دیا اور اس کی نگرانی کے لیے ایک کمشنر مقرر کیا۔
 
ٹیگل، جنہیں ان کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا تھا، ظاہری طور پر صدر تھے لیکن وہ روزانہ کے کاموں میں مداخلت نہیں کر سکتے تھے۔ ان کی بجائے ان امور کی نگرانی ایک غیر مذہبی ڈائریکٹر جنرل کے پاس تھی۔
 
پوپ کے اس ڈرامائی فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، ٹیگل نے کانفیڈریشن کے اجلاس میں کہا کہ یہ تبدیلیاں ’ہماری ناکامیوں کا سامنا کرنے کا لمحہ‘ ہیں۔
 
یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ کہانی ٹیگل کے بطور پوپ امیدوار کے امکانات پر کیسے اثر انداز ہوگی۔
 
کارڈنلز پوپ کے سب سے قریبی مشیر ہوتے ہیں، جو ویٹیکن میں اہم شعبوں اور دنیا بھر میں بشپریز کی قیادت کرتے ہیں۔
 
جب پوپ انتقال کر جاتے ہیں یا استعفیٰ دے دیتے ہیں تو 80 سال سے کم عمر کے کارڈینلز ایک خفیہ اجلاس میں نیا پوپ منتخب کرتے ہیں۔
 
کل 252 کارڈینلز میں سے 80 سال سے کم عمر والے 135 کارڈینل ہی انتخاب لڑنے کے اہل ہیں۔ ان میں سے 108 کو فرانسس نے، 22 کو ان کے پیش رو بینیڈکٹ نے اور پانچ کو جان پال دوم نے مقرر کیا تھا۔
 
ووٹنگ کے پیچیدہ عمل سے یہ پتہ چلے گا کہ آیا کارڈنلز کو لگتا ہے کہ فرانسیس کے ترقی پسند خیالات اور تبدیلی کے اقدامات بہت زیادہ ہوگئے ہیں، اور کیا اب چرچ کو واپس ماضی کی روایات پر آنا چاہیے۔
 
اگرچہ ابھی بھی یورپ سے تعلق رکھنے والے اہل کارڈینل کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو تقریباً 39 فیصد ہے۔
 
تاہم یہ 2013 میں فرانسس کے پوپ بننے کے وقت کے 52 فیصد سے کافی کم ہے۔
 
اہل کارڈینلز کا دوسرا سب سے بڑا گروہ ایشیا اور اوشیانیا سے ہے جو تقریباً 20 فیصد ہیں اور یہ گروہ ٹیگل کو اگلا پوپ منتخب کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا