وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں اور حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔
آج اسلام آباد میں ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (ڈی ایف ڈی آئی) کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس شعبے میں 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگرکرنے میں معاون ثابت ہو گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق یہ فورم وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔
اس ایونٹ میں 30 سے زائد ممالک سے 400 سے زائد مندوبین اور 200 سے زیادہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کمپنیاں شریک ہیں۔
پاکستان کا مقصد ہے کہ فورم کے ذریعے عالمی پالیسی سازوں کو اکٹھا کر کے ایسے فریم ورک پر بات کی جائے جو 16 ڈی سی او رکن ممالک میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور برآمدات کو فروغ دے سکیں۔
بطور میزبان، اسلام آباد یہ بھی دکھانا چاہتا ہے کہ وہ ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔
شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا: ’ہم شمالی امریکہ، یورپ اور دنیا کے دیگر حصوں سے تمام کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں، ہماری مدد کریں، ہمارا ہاتھ تھامیں اور ہمیں دکھائیں کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے ہم اپنی زراعت کو بہتر بنا سکتے ہیں، کس طرح ہم اپنی برآمدات کو بڑھا سکتے ہیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ڈیجیٹل دنیا میں دستیاب بڑے مواقع سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ پاکستانی نوجوان بہت باصلاحیت ہیں اور وہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ صرف مارچ میں چار ارب 10 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھجوائی گئیں جو پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم آئی ٹی کے شعبے میں دنیا میں نمایاں مقام حاصل کریں گے۔ ہم پہلے ہی اس شعبے میں بڑے پیمانے پر وفاقی اور صوبائی سطح پر آئی ٹی پارکس، انکیوبیشن سینٹر، تحقیق و ترقی کے مراکز اور تربیت سمیت مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔
’دنیا کی بہترین کمپنی کے ساتھ مل کر پاکستان کے پہلے سیف سٹی لاہور کے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنی ہواوے کے ساتھ مل کر سالانہ دو لاکھ طلبہ کو ہنرمندی کی تربیت دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غیر متزلزل اور انتھک کاوشوں سے پاکستان آئی ٹی کے شعبہ میں دنیا کی صف میں کھڑاہوگا۔
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیج ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں فور جی اور فائیو جی براڈ بینڈ کی توسیع کےلیے 500 میگاہرٹز سپیکٹرم دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران افرادی قوت اورڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک آسان رسائی سمیت دیگر اقدامات کے تحت مساوی مواقع کے باعث آئی ٹی برآمدات کو فروغ ملا۔
آئی ٹی وزارت کے مطابق 2025 تک پاکستان میں انٹرنیٹ تک رسائی 58.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے یعنی 24 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں 14 کروڑ 20 لاکھ افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں موبائل تک رسائی 79.4 فیصد ہے جن میں سات کروڑ 29 لاکھ سمارٹ فون صارفین شامل ہیں۔
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تین ارب ڈالر سے زائد کا ہندسہ عبور کر چکی ہیں۔
مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں یہ برآمدات 1.86 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو سال بہ سال بنیاد پر 28.04 فیصد سے ترقی کر رہی ہے۔
موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 26 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ماہانہ 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔