لاہور پولیس کے مطابق نواب ٹاؤن کے علاقے کی رہائشی اور ٹک ٹاکر آیت مریم کو ان کے شوہر مبینہ طور پر گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے، جنہیں بعد میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تھانہ نواب ٹاؤن کے ایس ایچ او میاں تحسین نجم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دو روز قبل سعد نامی شخص نے اپنی اہلیہ آیت مریم کو مبینہ طور پر گلا دبا کر قتل کیا اور گھر پر تالا لگا کر فرار ہو گئے۔
اس کیس کی ایف آئی آر دفعہ 302 کے تحت مقتولہ کی بہن کی مدعیت میں تھانہ نواب ٹاؤن میں درج کی گئی ہے۔
ایس ایچ او میاں تحسین نجم کے مطابق ’واقعے کے بعد جب گھر سے بدبو آنا شروع ہوئی تو اہل علاقہ نے پیر 28 اپریل کو 15 پر کال کر کے پولیس اطلاع دی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’جب پولیس ٹک ٹاکر کے گھر پہنچی تو گھر پر تالا لگا ہوا تھا۔ ہم تالا کھول کر اندر داخل ہوئے تو خاتون کی لاش پڑی تھی جس سے شدید بدبو آ رہی تھی۔‘
’خاتون کا شوہر غائب تھا اسی لیے ہمیں ان پر شک ہوا، تو ہم اسی کو تلاش کرنے میں لگ گئے۔ ان کا فون بھی مسلسل بند تھا اس لیے شک زیادہ ہو گیا۔
پولیس افسر کے مطابق ’ہم نے اس حوالے سے تحقیق شروع کی اور لوکل انفارمیشن اکٹھی کرنا شروع کی کہ وہ کہاں آتے جاتے تھے، ان کے دوست کون تھے، اور مختلف لوگوں سے ان کے حوالے سے پوچھ گچھ کی، جس کے بعد پیر کی رات کو ہی ہم نے انہیں ایک گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ملزم نے ابتدائی بیان میں تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کو قتل کیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایس ایچ او میاں تحسین نے بتایا کہ آیت مریم کی سعد سے دوسری اور پسند کی شادی تھی۔ ان کا سابقہ شوہر سے ایک بچہ بھی ہے۔
’سعد اور آیت کے آپس میں جھگڑے چلتے رہتے تھے لیکن یہ دونوں ساتھ ٹک ٹاک بھی بناتے تھے، سعد کے اکاؤنٹ سے بھی آیت کے ساتھ بنائی گئی متعدد ٹک ٹاکس پوسٹ کی گئی ہیں۔‘
تھانہ نواب ٹاؤن میں درج ایف آئی آر میں مقتولہ کی ہمشیرہ نے بیان دیا کہ ان کی بہن انہیں متعدد بار فون پر بتا چکی تھیں کہ ’ان کا اپنے شوہر کے ساتھ آئے روز جھگڑا رہتا ہے اور تلخ کلامی ہوتی ہے اور ان کے شوہر انہیں اکثر قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔‘
انہوں نے پولیس کو بیان دیا کہ ’پیر کو شام تین چار بجے جب وہ اپنی بہن کے گھر ان سے ملنے آئیں تو دیکھا کہ ان کے گھر کے باہر بہت سے لوگ جمع تھے، اندر جا کر دیکھا تو ان کی بہن کی لاش بستر پر پڑی تھی جبکہ ان کے بہنوئی وہاں موجود نہیں تھے۔‘
ایس ایچ او تھانہ تحسین نے بتایا کہ مقتولہ کی بہن بھی انہیں دو روز سے کال کر رہیں تھیں، انہوں نے مقتولہ کے شوہر کو بھی فون کیا لیکن وہ بھی مسلسل بند تھا جس پر انہیں تشویش ہوئی اور وہ ان سے ملنے ان کے گھر پہنچ گئیں۔
تحسین کا کہنا تھا کہ اس کیس میں مزید تفتیش جاری ہے اور ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔