جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کیا تو سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک جعلی ہدایت نامہ اور دو سرکاری نوٹیفکیشنز گردش کرنے لگے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جے یو آئی ف سے منسوب اس جعلی ہدایت نامے میں موجود باقی ہدایات تو بظاہر سنجیدہ نوعیت کی اور ویسی ہی ہیں جیسی اکثر سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنے جلسے جلوسوں اور احتجاج کے لیے ہدایات ناموں میں شامل کرتی ہیں لیکن اس میں ایک شق ایسی بھی ہے جس کی وجہ سے پاکستانی سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا ہے اور کل سے اس بارے میں 25 ہزار سے زائد ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔
اس ہدایت نامے کی شق نمبر چھ کے مطابق دھرنے میں شریک کارکنوں کو امیر کی اجازت کے بغیر ’لواطت‘ کرنے سے روکا گیا ہے۔
گاڑھی اردو کے اس لفظ کا مطلب شاید زیادہ لوگوں کو معلوم نہیں اور جنہیں معلوم تھا انہوں نے اس کا خوب مذاق اڑایا۔ جنہیں اس لفظ کا مطلب معلوم نہیں تھا وہ بار بار اس کا مطلب پوچھتے رہے اور جنہیں معلوم تھا وہ ایسے سرگوشیوں میں بتا رہے تھے جیسے کسی پوشیدہ مرض کا ذکر کیا جاتا ہے۔
جمعیت علما اسلام ف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ نے خود سے منسوب اس ہدایت نامے کو جعلی قرار دیا ہے۔
آزادی مارچ کی عوامی حلقوں میں مقبولیت اور تمام شعبوں سے وابستہ افرادکی بھرپور حمایت پر چند عناصرجھوٹ اور فیک چیزیں چلا کر خود کو طفل تسلیاں دے رہے ہیں
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) October 6, 2019
ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں، ہمارے اہداف متعین ہیں۔
باوثوق خبر اور نوٹیفکیشن کیلئے جماعت کے مرکزی اکاؤنٹس سے وابستہ رہیں۔ pic.twitter.com/ZjQsml7irx
اسی طرح ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے بھی اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’اسلام آباد انتظامیہ نے لواطت والے ہدایت نامے کے حوالے سے کوئی سرکاری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرتا لیٹر جعلی ہے۔‘
اس لیٹر میں اسلام آباد انتظامیہ سے ایک بیان منسوب تھا جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو شہر میں لواطت کی لہر سے خدشات ہیں۔
Fake notification. pic.twitter.com/eKCp9cs7y7
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) October 7, 2019
تاہم، جے یو آئی اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی وضاحت کے باوجود ٹوئٹر پر اس حوالے سے بے تحاشا ٹوئٹس کی جا رہی ہیں۔
ایسی ہی ایک ٹویٹ میں مہیلا یوسف زئی لکھتی ہیں:
#شق_نمبر6
— Mahila Yousafzai (@Mahilayousafzai) October 7, 2019
You can not Henki Penki without the permission of Amir pic.twitter.com/JSAANg4XeR
اس نوٹیفکیشن پر ٹوئٹر صارفین بھانت بھانت کے تبصرے کر رہے ہیں۔
ایک صارف محمد اویس نے لکھا یہ سیارہ چھوڑنے کا وقت آچکا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں یہ نوٹیفکیشن بھی پوسٹ کیا۔
Time to leave this planet..#شق_نمبر6 pic.twitter.com/5LK8gQGU46
— Muhammad Awais (@AV7AWAIS) October 7, 2019
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری ایسے موقعوں پر پیچھے نہیں رہتے، چنانچہ اس ٹرینڈ کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے انہوں نے یہ ہدایت نامہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا اور جمعیت علما اسلام ف کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک اور صارف عبدالرحمان ٹوانہ نے لکھا، ’کون سا اسلام سوڈومی یعنی لواطت کی اجازت دیتا ہے؟‘
Which Islam allows sodomy? Will @MoulanaOfficial & @JUIOfficial clarify?#NationStandsWithMaulana #شق_نمبر6
— Abdul Rehman Tiwana (@GC_AbdulRehman) October 6, 2019
آدرش ملغانی نامی صارف نے اس نوٹفکیشن کے بارے میں ٹوئٹر پر چلتے ٹرینڈ ’شق نمبر 6‘ کے بارے میں لکھا ’ اس ٹرینڈ میں موجود ٹویٹس بہت مزاحیہ ہیں۔‘
Word of the day..... لواطت
— Saeed Bin Ilyas (@SaeedBinIlyas1) October 6, 2019
Origin.... point no.6#شق_نمبر6
Protection....given below pic.twitter.com/sjlOjoBg22