آن لائن فلمیں اور سیریز دیکھنے والوں کے لیے بری خبر ہے کیوں کہ نیٹ فلکس نے دوستوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ پاس ورڈ شیئر کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
نیٹ فلکس ویڈیو سٹریمنگ کی ایک امریکی بین الاقوامی کمپنی ہے جس کے صارفین ماہانہ معاوضہ ادا کرنے کے بعد لاتعداد فلمیں اور ٹی وی شوز دیکھ سکتے ہیں۔
اس ہفتے سٹریمنگ پلیٹ فارم کے آمدنی کے حوالے سے ہونے والے انٹرویو Q3 2019 میں پاس ورڈ شیئرنگ کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جب صارف پاس ورڈ شیئر کرتے ہیں تو وہ بنیادی طور پر ایک سنگل نیٹ فلکس اکاؤنٹ کا اشتراک کر رہے ہوتے ہیں جو قدرتی طور پر نیٹ فلکس کے کاروباری ماڈل کو متاثر کرتا ہے جس کے مطابق ہر گھرانے کا اپنا ذاتی اکاؤنٹ ہونا ضروری ہے۔
صارفین پہلے ہی ایک لاگ اِن پر متعدد ویوونگ پروفائل بنا کر اکاؤنٹس کو ایک خاص حد تک شیئر کر سکتے ہیں لیکن پاس ورڈ کا اشتراک اس طریقہ کار کو کسی اور ہی سطح تک لے جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیٹ فلکس کے چیف پروڈکٹ آفیسر گریگ پیٹرز سے انٹرویو کے دوران پوچھا گیا کہ کمپنی کس طرح اپنے صارفین کو متاثر کیے بغیر پاس ورڈ شیئرنگ کے مسئلے سے نمٹنے کا ارادہ رکھتی ہے؟
جس کے جواب میں پیٹرز نے کہا: ’ہم اس کی نگرانی کرتے رہتے ہیں تاکہ صورت حال ہماری نظر میں ہو۔ ہم صارفین کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا حل تلاش کر لیں گے۔‘
تاہم پیٹرز کا کہنا تھا کہ فوری طور پر کمپنی کے پاس اس حوالے سے اعلان کرنے کے لیے کوئی بڑا منصوبہ نہیں ہے۔
پاس ورڈ شیئرنگ کچھ عرصے سے سٹریمنگ انڈسٹری کے لیے دلچسپی کا موضوع بن چکا ہے۔
تحقیقاتی کمپنی ’میگڈ‘ کے مطابق 35 فیصد ملینیئلز (1981 سے 1996 کے درمیان پیدا ہونے نوجوانوں) نے سٹریمنگ سروسز کے اپنے پاس ورڈ شیئر کیے ہیں۔ اس کے مقابلے میں جنریشن ایکس (اڈھیر عمر) کے 19 فیصد جبکہ 13 فیصد بے بی بومرز (ضعیف العمر) افراد نے ایسا کیا۔
’میگڈ‘ کے مطابق مجموعی طور پر نو فیصد صارفین پاس ورڈ شیئر کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ تناسب پہلی نظر میں زیادہ نہیں لگتا لیکن یہ عمل لاکھوں ڈالر تک نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
© The Independent