خواتین کی ایک فٹ بال ٹیم کی کھلاڑیوں کو ان کے ہمدردی کے جذبے پر بہت سراہا جا رہا ہے، جب ایک مخالف ٹیم کی کھلاڑی کا حجاب اتر جانے پر وہ کھیل روک کر اُس کھلاڑی کے گرد جمع ہو گئیں تاکہ وہ اپنا حجاب درست کرسکے۔
یہ واقعہ ویسٹ ایشیئن فٹ بال فیڈریشن (ڈبلیو اے ایف ایف) کی ویمن کلب چیمپیئن شپ کے دوران عرب آرتھوڈوکس کلب اور شباب الاردن کلب کے مابین گذشتہ برس کھیلے جانے والے ایک میچ کے دوران پیش آیا۔
میچ کی ایک وائرل ویڈیو میں شباب الاردن کلب کی کھلاڑیوں کو عرب آرتھوڈوکس کلب کی ایک کھلاڑی سے فٹ بال لیتے دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ حجاب اتر جانے کی وجہ سے ان کے سر کے بال نظر آنے لگے تھے جس کے بعد انہوں نے کھیلنا فوری طور پر بند کر دیا تھا۔
مخالف ٹیم کی کھلاڑی تیزی سے مذکورہ کھلاڑی کے گرد جمع ہو گئیں اور تقریباً 30 سیکنڈ تک کھیل روکے رکھا تاکہ وہ اپنے سر کو دوبارہ ڈھانپ سکیں۔
اس جذباتی لمحے کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر ہونے کے بعد وائرل ہوگئی، جسے 44 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا ہے۔
JUST BEAUTIFUL.
— Shuaib Ahmed (@Footynions) October 13, 2019
Opponents huddle up around a Hijabi footballer in order to protect her from showing her hair. pic.twitter.com/O5aC84AhmN
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’اس ویڈیو کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔‘
ایک اور صارف نے کہا: ’یہ بہت اچھی بات اور حقیقی سپورٹس مین شپ کا مظاہرہ ہے۔‘
ویڈیو شیئر کرنے والوں میں امریکی سپورٹس چینل ای ایس پی این بھی شامل ہے۔ چینل کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو کے ساتھ ’کھیل سے بڑا عمل‘کے الفاظ لکھے گئے ہیں۔
Bigger than sports.
— ESPN (@espn) October 23, 2019
When a soccer player's hijab started falling off to reveal her hair, her opponents gathered around to provide cover while she fixed it. (via @JordanFA) pic.twitter.com/rSUxM0S5Xe
فٹ بال کے سابق امریکی کھلاڑی ایبی وامبیک کی اہلیہ اور مصنفہ گلینن ڈوئل نے بھی یہ ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ ’آج یہ ہمارا مزاج ہے۔ جب ہم میں سے کسی کو ضرورت ہوتی ہے تو ہم رک جاتی ہیں۔ ہم ایک جگہ جمع ہو جاتی ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔‘
When this player's hijab started falling off to reveal her hair, her opponents gathered around to provide cover while she fixed it.
— Glennon Doyle (@GlennonDoyle) October 24, 2019
This is our mood today.
When one of us needs us: We stop. We huddle up. We protect each other.
I love the soccer. I love women.
G pic.twitter.com/60XhMsVPu4
I did not know that this was exactly what I needed to see today, but here I am crying.
— lisa hendricks (@MsLisaHendricks) October 24, 2019
برطانوی اخبار دا گارجین کے مطابق 2014 میں فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے خاتون کھلاڑیوں کے حجاب کرنے پر پابندی ختم کردی تھی جس کے دو سال بعد حجاب کے ساتھ کھیلنے والی فٹ بال کی کھلاڑیوں کے درمیان پہلا میچ ہوا۔
یہ میچ اکتوبر 2016 میں اردن کے دارالحکومت عمان میں ہونے والے ویمن ورلڈ کپ کے دوران انڈر 17 ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا۔
© The Independent