کراچی میں نادرن بائی پاس پر نو ہزار ایکڑ پر 80 ارب روپے کی لاگت سے قائم ہونے والے ایجوکیشن سٹی میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے کیمپس کا افتتاح کر لیا گیا ہے۔
پچاس سے زائد پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں سے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی پہلی یونیورسٹی ہے جس نے اپنے کیمپس کا آغاز کیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ ایجوکیشن سٹی میں کیمپس کو فعال کرنا سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے لیے ایک اعزاز ہے اور انہوں نے آج ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ سندھ حکومت ایجوکیشن سٹی میں مطلوبہ سہولیات اور انفراسٹرکچر کو جلد مکمل کر لے گی۔
’اس علاقے میں ماحولیات کا شعبہ قائم کرنا حالات کے تقاضے کے مطابق ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایجوکیشن سٹی کراچی میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اچھی رینکنگ رکھنے والی جامعات کے کیمپس قائم کیے جائیں گے۔
’اس وقت کراچی شہر میں ڈگری پروگرام چلانے والی 50 یونیورسٹیز کام کر رہی ہیں جن میں 45 کو ایجوکیشن سٹی میں زمین الاٹ کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ جلد ہی ملکی جامعات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح کے جامعات کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ مزید سہولیات کی خاطر کیمپس کو سپر ہائی وے سے منسلک کرنے کے لیے سڑک بھی تعمیر کی جائے گی۔ آئندہ دس برسوں بعد اس علاقے کی صورتحال بالکل مختلف ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیمپس میں اکیڈمک بلاکس، گرلز اور بوائز ہوسٹلز، رہائشی بلاکس، سپورٹس کمپلیکس اور دیگر انفراسٹرکچر زیر تعمیر ہے۔
سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اس موقع پر کہا کہ شعبہ ماحولیات کو ایجوکیشن سٹی میں منتقل کرنے کی وجہ اہم ہے، تاکہ اساتذہ اور طالبعلموں کو ایک آئیڈیل ماحول میسر ہو اور وہ مشاہدہ کرسکیں کہ ان کے سامنے ماحولیات میں کس قدر تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔
’ہم اس کیمپس کو ماحول دوست کیمپس کے طور پر تعمیر کریں گے۔‘