ڈپٹی کشمنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقات نے وضاحت کی ہے کہ انھیں اسلام آباد سے جعلی ادویات نہیں ملی ہیں اور وائرل ہونے والی ویڈیو راولپنڈی میں کسی گودام کی ہے۔
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقات نے ایک ٹویٹ کی ہے جس میں انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم واضح کرتے ہیں کہ اس وقت ہمیں اسلام آباد میں جعلی ادویات نہیں ملی ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’جو ویڈیو وائرل ہوئی ہے وہ راولپنڈی میں گودام کی ہے۔ اسلام آباد میں موجود سٹورز کو امپورٹ دستاویزات اور رسیدیں نہ ہونے کی وجہ سے سیل کیا گیا ہے۔ جیسے یہ دستاویزات پیش کر دی جائیں گی سٹورز کو کھول دیا جائے گا۔‘
We clarify that at the moment we have not found any fake medicine in Islamabad. The video that went viral is of a godown in Pindi. The stores in Islamabad are being sealed for absence of import docs/sales invoices. As soon as docs are presented the shops will be desealed.
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) November 24, 2019
اس سے قبل سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقات کی جانب سے ہی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس معاملے کی تصدیق کی گئی تھی۔
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جی ہاں یہ درست خبر ہے۔ کسٹم اہلکار اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہم بھی اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ جلد اس حوالے سے مزید آگاہ کریں گے۔‘
Yes this is true. Customs Collector is investigating the matter. We are also examining. Will update soon. https://t.co/ugUMsKXo9W
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) November 23, 2019
معاملہ کچھ یوں ہے کہ گذشتہ رات سوشل میڈیا پر کسٹم اہلکاروں کے چھاپے کی چند تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں تھیں، جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ یہ گودام جہاں چھاپہ مارا گیا ہے معروف سٹور شاہین کیمسٹ کا ہے، جس کے بعد یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔
ادویات کے کاروبار میں ’شاہین کیمسٹ‘ ایک بڑا نام ہے اور عام تاثر یہی ہے کہ یہاں سے غیرملکی ادویات اصلی ملتی ہیں۔ اس سٹور کی شہر بھر میں کئی بڑی دوکانیں ہیں اور فوڈ سپلمنٹ کی بابت لاکھوں روپے کا کاروبار کر رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد لوگ حیرت کا اظہار کرنے لگے۔
وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں کسٹم اہلکار ایک گودام میں ادویات کی خالی بوتلیں اور سٹیکرز دکھا رہے تھے۔
ان سٹیکرز پر ادویات کے نام اور ’میڈ ان یو ایس اے‘ لکھا ہوا تھا۔
ان ادویات کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ کسٹم ٹیم کے ’چھاپے کے دوران کروڑوں روپے کی نان کسٹم پیڈ ایمپورٹڈ ادویات‘ کو قبضے میں لیا گیا ہے۔
یہ چھاپہ کسٹم کی ایڈیشنل کلیکٹر عائشہ وانی کی نگرانی میں مارا گیا۔
ویڈیو میں کسٹم اہلکار بتا رہے ہیں کہ ’یہ ادویات کی خالی بوتلیں ہیں جنھیں یہیں بھرا جاتا ہے اور ان پر غیرملکی (میڈ ان یو ایس اے) ادویات کے لیبل لگائے جاتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان ویڈیوز کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ’شاہین کیمسٹ‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ میں افسوس کا اظہار بھی کیا۔
زیادہ تر صارفین کا کہنا تھا کہ ’شاہین کیمسٹ کو تو سب سے زیادہ قابل بھروسہ سمجھا جاتا تھا۔‘
کنور معیز خان نے اپنی ٹویٹ میں کسٹم اہلکاروں کے چھاپے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے ساتھ میں لکھا: ’شاہین کیمسٹ کی تمام برانچز کو بلیک لسٹ قرار دے کر بند کر دیا جانا چاہیے۔ یہ اپنے منافع کے لیے ہماری جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔‘
Raid at Shaheen chemist, where packing and stamping of made in USA were caught by custom officials. All branches of Shaheen Chemist should be blacklisted and closed off for good. @dcislamabad they are playing with our lives for their mere profits. pic.twitter.com/CSMjOeG036
— Kunwar Moeez Khan (@KunwarMoeez) November 23, 2019
جاوید اقبال نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اگر شاہین کیمسٹ وفاقی دارالحکومت میں کئی سالوں سے لوگوں کو دھوکا دے رہا ہے تو ہم دیگر سٹورز کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔ ہم نیچے سے اوپر تک سب کرپٹ ہیں۔ نہ تو ادویات اور نہ ہی دودھ خالص ہیں۔ لوگ جائیں کہاں؟‘
If Shaheen chemist has been cheating people in the Federal Capital for the last so many years what can we say abt other drug stores.FromTop to bottom we r corrupt. Neither medicine nor milk r pure here.Where people should go?
— Javed Iqbal (@JavedIq96323130) November 23, 2019
اسی طرح مارگلہ ہلز نامی ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک تصویر شائع کی گئی ہے جس کے ساتھ انھوں نے ڈپٹی کمشنراسلام آباد کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے: ’یہ تصویر آج کی ہے۔ شاہین کیمسٹ وہی ادویات فروخت کر رہا ہے اور کسی کو کوئی پروا نہیں۔ ان میں سے ایک سپلیمنٹ بچوں کے لیے ہے۔ میں نے دوکان کے ایک اہلکار سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلہ ہوتا تو ہم کیوں فروخت کر رہے ہوتے۔‘
This is a picture from today. Shaheen Chemist selling the same supplements @dcislamabad .. nobody really cares... one of this supplements is for kids.I asked the staff and they were like if there was an issue how come we are still selling it pic.twitter.com/VoXNszMRXg
— Margalla hills (@FrazzKhan) November 24, 2019