قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیرِحراست سپیکر سندھ اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آغا سراج درانی جمعرات کو کراچی میں احتساب عدالت میں پیش کیے گیےجہاں عدالت نے ان کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے اور بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ نیب کراچی کے افسران نے آعا سراج دورانی کو بدھ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
نیب کا دعویٰ ہے کے پی پی پی کے رہنما نے اپنی آمدنی سے زیادہ اثاثے جمع کر رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر سندھ میں 300 سے زائد غیرقانونی بھرتیاں کرنے اور سندھ اسمبلی اور ایم پی اے ہوسٹل کی نئی عمارتوں کی تعمیر کے فنڈز میں کرپشن کرنے کے بھی الزامات ہیں۔
گزشتہ روز نیب نے کراچی میں سپیکر درانی کے رہائش گاہ کی تلاشی بھی لی، جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ اس دوران نیب کے اہلکاروں نے اہم دستاویزبھی حراست میں لے لیں۔
نیب نے سپیکر درانی کے خلاف ممکنہ کرپشن میں ملوث ہونے کی تحقیقات کرنے کا حکم پچھلے سال جون میں دیا تھا۔
پچھلے سال کے عام انتخابات کے نتیجے میں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت آنے کے بعد اگست 2018 میں آغا سراج درانی سندھ اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوئے تھے۔
اس سے پہلے 2013 سے 2018 تک پی پی پی کی سندھ حکومت کے دوران بھی وہ سندھ اسمبلی کے سپیکر رہ چکے ہیں۔