ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں تیز ترین سینچری بنا کر اپنے کریئر کا آغاز کرنے والے شاہد آفریدی اب آہستہ آہستہ اپنے ریکارڈز کھوتے جا رہے ہیں۔
ظاہر ہے اس کی وجہ ان کا بین الاقوامی کرکٹ کے افق پر انیس سال تک چھائے رہنے کے بعد اسے خیرباد کہنا ہے۔ دوسری بڑی وجہ کرکٹ کے کھیل میں آنے والی تیزی ہے۔
اس کا اندازہ اسی بات سے لگائیے کہ شاہد آفریدی نے تیز ترین سینچری کا ریکارڈ کوئی 18 سال کے طویل عرصے تک اپنے نام ہی رکھا لیکن جب یہ ریکارڈ ٹوٹنے پر آیا تو ایک ہی سال میں دو مرتبہ ٹوٹ گیا۔
فی الحال یہ ریکارڈ جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈویلیئرز کے پاس ہے جنھیں ایک ہی میچ میں تیز ترین نصف سینچری اور سینچری کا ریکارڈ توڑنے کا اعزاز حاصل ہے۔
شاہد آفریدی کے مداحوں کی تعداد کسی بھی دوسری صف اول کے کھلاڑی سے زیادہ ہونے کی وجہ ان کی جارحانہ بلے بازی رہی ہے اور جارحانہ بلے باز اسی کو کہا جا سکتا ہے جو ہر گیند پر چھکا لگانے کی اہلیت رکھتا ہو۔
یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ بھی شاہد آفریدی کے پاس ہی تھا ، لیکن صرف دو دن پہلے تک ہی 20 فروری کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے میچ میں یہ ریکارڈ ایک اور جارحانہ طبیعت کے مالک بلے باز کرس گیل نے توڑ دیا۔
ویسٹ انڈین اوپنر بیٹسمین کرس گیل نے اس میچ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ انھوں نے یہ اعزاز اپنے 444ویں میچ میں حاصل کیا۔اجس کے بعد اب بین الاقوامی کرکٹ کے تینوں فارمیٹ یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 میں کرس گیل کے کل چھکوں کی تعداد 488 ہو گئی ہے۔ جبکہ شاہد آفریدی نے 524 میچوں میں 476 چھکے لگائے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم 360 رنز بنانے کے باوجود یہ میچ تو نہ جیت سکی تاہم اسی میچ میں اس نے ایک اور ریکارڈ بھی اپنے نام کیا، اور وہ تھا ون ڈے کرکٹ کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکوں کا۔
انگلینڈ کے خلاف اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے کل 23 چھکے لگائے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے پاس تھا جس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ کی ایک اننگز میں 22 چھکے لگائے تھے۔