پاکستان میں ہفتے سے جاری شدید برف باری، بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ بلوچستان میں ہوا جہاں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے (پی ڈی ایم اے) کے مطابق 19 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ این ڈی ایم اے کے افسر عبدالستار کے مطابق صوبہ پنجاب کے مشرقی حصوں میں تیز بارشوں سے چھتیں گرنے کے سبب 11 افراد ہلاک ہوئے۔
بلوچستان میں تباہی
بلوچستان میں ہفتے سے شروع ہونے والی برف باری اتوار کی رات کو تھم گئی تھی تاہم شدید برف کے باعث کوئٹہ اور اندرون صوبہ رابطہ سڑکیں بلاک ہیں۔
پی ڈی ایم اے کنٹرول روم کے مطابق برف باری کے باعث کوئٹہ مستونگ شاہراہ لک پاس کے مقام پر بڑی گاڑیوں کے لیے بند ہے جب کہ کان مہترزئی، کوئٹہ زیارت، سنجاوی زیارت شاہراہ اور قلعہ عبداللہ میں کوژک ٹاپ بھی بند ہے۔
پی ڈی ایم کے مطابق بارش اور برف باری کے باعث ضلع ژوب، پشین، قلعہ عبداللہ میں چھتیں گرنےاور گیس کے پریشر میں کمی کے باعث دم گھٹنے سے 19 افراد ہلاک ہوئے۔
بارش اور برف باری کے باعث مستونگ، چاغی اور نوشکی میں بھی گھروں کی دیواریں اور چھتیں گرنے کی اطلاعات ہیں اور وہاں انتظامیہ کے مطابق سروے جاری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب ضلع واشک کی تحصیل ماشکیل میں بارشوں کے باعث دلدلی مٹی میں کئی افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ مقامی افراد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق بارشوں کے باعث بچوں اور خواتین سمیت 50 کے قریب افراد پھنسے ہوئے ہیں اور ایف سی کے اہلکار ان میں سے 19 افراد کو نکالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پی آئی اے حکا م کے مطابق رن وے پر برف کے باعث کوئٹہ آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت بلوچستان نے حالیہ برف باری کے باعث کوئٹہ، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، کچھی کولپور ایریا، مستونگ اور ہرنائی میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں ایک فٹ سے زائد برف باری ریکارڈ کی گئی جب کہ زیارت شہر میں دو فٹ اور پہاڑوں پر ڈھائی فٹ تک برف باری ریکارڈ کی گئی۔
مکران ڈویژن میں بارشوں کے باعث بعض علاقوں میں سیلابی کیفیت ہے اور ساحلی علاقوں پسنی اور اورماڑہ میں طوفانی ہواؤں اور بارش سے ماہی گیروں کی کشتیوں کونقصان پہنچا ہے۔
افغانستان میں 18 ہلاکتیں
افغانستان میں بھی شدید سردی سے خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 18 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کی وزارت کے پریس افسر حسیب اللہ شیخانی نے بتایا کہ شدید برف باری اور تودے گرنے کے خطروں کے پیش نظر ملک کی اکثر شاہراہیں بند ہیں۔
سرکاری حکام کے مطابق جنوبی قندھار میں آٹھ جب کہ ہرات میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد سمیت سات افراد شدید سردی سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسی طرح صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ ہلمند میں بھی تین ہلاکتیں ہوئیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جہاں درجہ حرارت منفی 15 ڈگری تک گر چکا ہے، لوگوں نے ڈرائیونگ کا سلسلہ ترک کر دیا ہے اور انہیں سڑکوں پر برف کی وجہ سے کام پر جانے میں مشکل درپیش ہے۔