آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان میچ ختم ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر بحث شروع ہو گئی ہے۔
یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب پاکستانی اننگز کے 27ویں اوور میں افغان بولر نے پاکستانی سیٹ بلے باز محمد ہریرہ کو رن آؤٹ کر دیا۔
یہ اتنی بھی سادہ بات نہیں تھی کہ بس رن آؤٹ ہو گیا تو اس پر بحث کیسی، بلکہ کرکٹ میں استعمال ہونے والی ایک اصطلاح جسے ’منکڈ‘ کہا جاتا ہے کہ ذریعے رن آؤٹ کیا گیا ہے جو ہمیشہ سے ہی متنازع سمجھی جاتی رہی ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ افغانستان کی انڈر 19 ٹیم کے نوجوان بولر نور محمد بولنگ کروانے کے لیے بھاگے تو انہوں اس دوران گیند پھینکنے سے قبل واپس مڑ کر نان سٹرائک پر کھڑے محمد ہریرہ جو اس وقت 64 رنز پر کھیل رہے تھے کو رن آؤٹ کر دیا۔
منکڈ رن آؤٹ اُس رن آؤٹ کو کہتے ہیں جس میں بولر نان سٹرائیکر اینڈ پر کھڑے کھلاڑی کو گیند کرانے سے قبل آؤٹ کر دیتا ہے۔
یہ نام اسے 70 سال قبل اُس وقت دیا گیا تھا جب انڈین آل راؤنڈر وینو منکڈ نے 1947 میں آسٹریلوی بلے باز بل براؤن کو بھارت کے دورہ آسٹریلیا کے دوران دو بار اس طرح آؤٹ کیا تھا۔
اس طرح آؤٹ کرنا اگرچہ قانونی ہے لیکن کئی لوگوں کے نزدیک یہ کھیل کی روح کے منافی ہے اور بلے باز کو پہلے تنبیہہ ضرور کرنی چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ میں جیسے ہی یہ واقع پیش آیا تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فوراً ہی رن آؤٹ کی تصاویر شیئر ہونے لگیں اور زیادہ تر کے خیال میں بولر کی جانب سے یہ صحیح عمل نہیں تھا۔
بہت سے صارفین کا کہنا تھا کہ ایسا کسی بھی قسم کی کرکٹ میں اچھا نہیں لگتا اور خاص طور پر تب جب کے دو نوجوان ٹیموں کے درمیان میچ کھیلا جا رہا ہو۔
کرکٹ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر اعداد و شمار اور معلومات شیئر کرنے والے ساج صادق نے لکھا: ’پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کے دوران ’منکڈ‘ آؤٹ وہ بھی انڈر 19 لیول پر۔‘
Mankad dismissal even at the Under 19 level in the match between Pakistan and Afghanistan #U19CWC pic.twitter.com/f7FySRi95A
— Saj Sadiq (@Saj_PakPassion) January 31, 2020
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم نے بھی کچھ ایسا ہی لکھا جس کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی قسم کی کرکٹ میں یہ کوئی اچھا منظر نہیں ہوتا۔ خاص طور پر جونیئر لیول پر۔‘
Not a pretty Scene in any type of cricket !!
— Muhammad Wasim (@MuhammadWasim77) January 31, 2020
especially on Junior level !! #Mankad #PAKvsAFG #U19CWC
تاہم کرکٹ کے تجزیہ کار مظہر ارشد کا کہنا تھا کہ جب وکٹ کیپر سٹمپ آؤٹ کرنے سے پہلے بیٹسمین کو نہیں بتاتے یو بولر رن آؤٹ کرنے سے پہلے کیوں بتائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’منکڈ‘ کھیل کی قوائد کے تحت درست ہے۔
Do keepers warn batsmen before stumping them? No. Then why should bowlers warn batsmen before running them out. Mankading is fair and square and within the laws of the game. Only thing against spirit of cricket here is batsmen trying to gain advantage by leaving crease. #U19CWC
— Mazher Arshad (@MazherArshad) January 31, 2020
سابق کرکٹر عمر گل کا کہنا تھا قوائد کے مطابق یہ ایک وکٹ تھی مگر ہمیں اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ گیم کی سپرٹ کے خلاف ہے۔
By law that was a wicket but we shouldn’t be encouraging it amongst our youngsters as it’s not in the Spirit of the game. #PAKvAFG #CWCU19
— Umar Gul (@mdk_gul) January 31, 2020