الیکٹرک کار سے متعلق چند بنیادی معلومات سوالوں اور جوابات کی شکل میں ہم اپنے قارئین کے لیے پیش کر رہے ہیں۔
الیکٹرک کار کیا ہے؟
یہ ہائی برڈ گاڑیوں جیسی نہیں ہے جس میں ایک ہی وقت میں دو نظام موجود ہوتے ہیں بلکہ الیکٹرک کار صرف بیٹریز میں موجود توانائی سے چلتی ہے اور جب یہ توانائی ختم ہو جاتی ہے تو یہ گاڑی رک جاتی ہے۔
یہ ایک واشنگ مشین اور لیپ ٹاپ کے ملاپ جیسا ہے۔ آپ کی کار برقی توانائی سے چل رہی ہے جو طاقتور لیتھیم بیٹریز میں موجود ہے جیسا کے لیپ ٹاپ میں ہوتا ہے ۔ یہ توانائی ایک الیکٹرک موٹر کو بھیجی جاتی ہے جیسا کہ واشنگ مشین میں ہوتا ہے اور پھر آپ کی گاڑی اسی توانائی سے روڈ پر چلتی ہے۔
ایک چارج پر یہ کتنا فاصلہ طے کر سکتی ہے؟
یہ مختلف معاملات پر منحصر ہے لیکن ایک جدید الیکٹرک کار ایک بار چارج کرنے کے بعد محتاط اندازے کے مطابق 200 سے 250 میل (400 کلومیٹر) کا فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ ان میں اکیا، ای نیرو اور ہیونڈائی کونا الیکٹرک شامل ہیں۔ درست انداز میں چلانے پر یہ فاصلہ 300 میل ہونا بھی ممکن ہے۔ یہ چند سال پہلے طے کیے جانے والے فاصلے سے دو یا تین گنا زیادہ ہے۔
اس حوالے سے معروف ترین ماڈل جن میں ٹیسلا کی گاڑیاں شامل ہیں وہ 400 میل (650 کلومیٹر)تک کا فاصلہ طے کر سکتی ہیں۔ شہری علاقوں کی ضرورت کے حساب سے بنائی جانے والی سمارٹ الیکٹرک گاڑیاں 100 میل تک کا فاصلے طے کر سکتی ہیں۔
چارج ہونے کے لیے اسے زیادہ وقت درکار ہو گا؟
ایسا ہے بھی اور نہیں بھی۔ اس حوالے سے صرف ٹیسلا کو ہی استثنی حاصل ہے کیونکہ گھر پر چارج کے ساتھ ساتھ اس نے تیز چارجنگ کا ایک بڑا نظام قائم کر رکھا ہے۔
ان گاڑیوں کے زیادہ تر مالکان کو گاڑی گھر پر ہی چارج کرنی پڑے گی لیکن ان کو اس حوالے سے زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ ان کے گھر میں بھی ایک چارجنگ پوائنٹ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ ہیونڈائی کونا کو گھر پر چارج کرنا چاہیں تو اس کے ریگولر چارجر سے اسے تقریبا نو گھنٹوں میں اسے فیصد چارج کیا جا سکتا ہے۔
ہنگامی حالت میں ایک تیز رفتار چارجر سے یہی چارجنگ کی مقدار 75 منٹ میں حاصل کی جا سکتی ہے۔ گھر پر چارجنگ کے لیے آپ کو شاید 24 گھنٹے بھی درکار ہوں کیونکہ بیٹریز بڑی ہونے کی وجہ سے گھریلو بجلی کی سہولیات شاید اسے جلد چارج کرنے کے لیے کافی نہ ہوں۔
کیا مستقبل میں اسے چارج کرنا آسان ہو جائے گا؟
جی ہاں۔ اس حوالے سے کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ہے۔ بیٹریز میں زیادہ توانائی سٹور کرنے کا ہدف کافی حد تک حاصل کیا جا چکا ہے۔
بیٹری پیک عمومی طور پر کار کے نچے حصے میں موجود ہوتا ہے۔ یہ کار کے فرش یا نشستوں کے نیچے ہو سکتا ہے۔ بیٹریاں گرم ہونے کی صورت میں وینٹلیشن اور واٹر کولنگ کا نظام بھی سامنے لایا گیا ہے جو اس معاملے میں کافی حد تک بہتری سمجھی جا رہی ہے۔
کیا الیکٹرک گاڑیاں ہائیڈروجن پر بھی چلتی ہیں؟
اس کا مختصر جواب ہے، ہاں۔ لیکن یہ پروٹوٹائپس سے زیادہ کچھ نہیں ہیں جن کے لیے ابھی چند ہی فلنگ سٹیشنز موجود ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن ایندھن کے سیلز توانائی کو انتہائی سطح تک استعمال کرتے ہیں اور ہائیڈروجن کو تیار کرنا کافی مشکل ہو سکتا ہے اگر ایسا کرنے کے لیے نان ری نیو ایبل توانائی کی بہت زیادہ مقدار کی ضرورت ہو۔
کیا الیکٹرک گاڑیاں مہنگی ہیں؟
جی ہاں۔ اگر آپ خریدنا چاہتے ہیں یا لیز کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو کئی ہزار پاؤنڈز درکار ہوں گے۔ ہیونڈائی کونا جو کہ ایک ایس یو وی ہے اور ایک روایتی پٹرول انجن بھی رکھتی ہے اس کی قیمت 17 ہزار پانچ سو پانچ پاونڈز (35 لاکھ ستر ہزار پاکستانی روپے) تک ہے۔ اس کا ہائیبرڈ ورژن جس میں پٹرول یا برقی توانائی سے چلنے کی سہولت دونوں موجود ہیں، اس کی قیمت 22 ہزار چار سو پچانوے پاونڈز ہے۔ ہیونڈائی کونا کے لیے یہی قیمت 35 ہزار ایک سو پاؤنڈز تک جا پہنچتی ہے اور اگربرطانوی حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں پر دی جانے والی 35 سو پاؤنڈز کی گرانٹ کو شامل کریں تو یہ قیمت 32 ہزار چھ سو پاؤنڈز ہو جاتی ہے۔
آپ کے اخراجات کا انحصار آپ کے اس کار کے استعمال پر ہے۔ آپ ایک سال میں کتنے میل کا فاصلہ طے کرتے ہیں یا کیسے مقامات پر جاتے ہیں۔ دن میں 60 میل تک کا فاصلہ طے کرنا ایک استعمال کی ایک درمیانی حد ہو سکتی ہے اور چند سال بعد ایک گاڑی خود اپنے اخراجات ادا کرنے کے قابل ہو جاتی ہے۔ زیادہ فاصلہ طے کرنے کے ایندھن کو تبدیل کرنا بھی بہتر رہتا ہے۔
الیکٹرک کار کے فوائد کیا ہیں؟
معاشی فوائد کے علاوہ یہ ماحول کے لیے بھی بہتر ہے۔ ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے بیٹریاں کے لیے نایاب دھاتوں کا بندوبست کرنا، انہیں طویل فاصلے پر موجود کارخانوں تک بھیجنا اور انہیں تیار کرنے پر خرچ ہونے والی توانائی جیسے معاملات پر کئی بار بحث ہو چکی ہے۔ یقینی بات ہے کہ ایک ایسی گاڑی جو محفوظ توانائی سے چلتی ہے اس گاڑی کی نسبت بہتر ہے جو کسی اور قسم کے ایندھن کے جلنے سے چلتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن ایک قابل قبول مفروضہ یہ ہے کہ الیکٹرک گاڑیں کسی اور قسم کے انجن سے چلنے والی گاڑیوں سے زیادہ ماحول دوست ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ چاہے وہ ریل ہو یا بس نجی گاڑیوں سے زیادہ ماحول دوست ہیں۔
یہ یاد رہے کہ الیکٹرک گاڑیاں کسی بھی رفتار پر بہت خاموش رہتی ہیں۔ اپنی انتہائی رفتار پر یہ گاڑیاں بہت کم ہوا کا اخراج کرتی ہیں۔ آسان الفاظ میں انہیں ڈرائیو کرنا اور ان میں سفر کرنا بہترین ہے۔
اس کے نقصانات کیا ہیں؟
حیران کن طور پر یہ بہت کم ہیں۔ اگر آپ فلیٹ میں رہتے ہیں یا کسی بالائی منزل والے گھر میں تو اس کو چارج کرنا ناممکن یا بہت مشکل ہے۔ یہ مسائل الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اگر آپ نے ایک دن میں چار سو میل کا سفر کرنا ہے تو آپ یہ سفر دوران وقفہ لیے بغیر یا متبادل ایندھن کے بغیر نہیں کر سکتے۔ لوگوں کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کا ایسا نظام جو زیادہ بڑے پیمانے پر چل رہا ہو اور منظم ہو اس کا استعمال بڑھانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔
ہائیبرڈز کا کیا ہو گا؟
ہائیبرڈز الیکٹرک گاڑیاں نہیں ہیں۔ اسی وجہ سے یہ ہائیبرڈز کہلاتی ہیں۔ ہائیبرڈ گاڑی ایک ایسی گاڑی کو کہا جاتا ہے جو روایتی ڈیزل یا پٹرول انجن کی حامل ہوتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس میں الیکٹرک کار کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے۔
مشہور ہائبڑد ماڈلز جیسے ٹویوٹا پرئیس کے اندر الیکٹرک موٹر کے ساتھ ساتھ متبادل ایندھن کے لیے بھی انجن موجود ہے جو کہ گاڑی کی کارکردگی اور اخراجات دونوں پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
کیا الیکٹرک گاڑیاں کچھ زیادہ انوکھی چیز نہیں ہیں؟
اب تک ایسا ہی سمجھا جاتا رہا ہے لیکن اگلے چند مہینوں میں ہم الیکٹرک گاڑیوں کی ایسی کھیپ دیکھیں گے جو مشہور ماڈلز سے تعلق رکھتی ہوں گی۔ آنے والے الیکٹرک گاڑیاں پہلے سے موجود چند متاثر کن گاڑیوں میں ایک اچھا اضافہ ہوں گی۔
نئی آنے والے گاڑیوں کی قیمت نسبتاً کم ہو گی۔ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اچھے سے تحقیق کرلیں گو کہ اب آپ الیکٹرک گاڑی کو خریدتے وقت پہلے سے زیادہ مثبت سوچ رکھتے ہوں گے۔
© The Independent