پنجاب حکومت کے حکم پر لاہور کے پوش علاقے گلبرگ میں واقع سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے مکان ’ہجویری ہاؤس‘ کو محکمہ سوشل ویلفیئر و بیت المال نے پناہ گاہ بنا دیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ لاہور کے محکمہ ویلفئیر کی جانب سے میڈیا کو جاری کی گئی معلومات کے مطابق ہجویری ہاؤس کے باہر پناہ گاہ کا بورڈ لگوا کر اس کے 12 کمروں میں بستر ڈلوا دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
احتساب عدالت کی جانب سے چار کنال 17 مرلے پر مشتمل اسحٰق ڈار کا یہ مکان نیلام کرکے رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا، جس کی قیمت ساڑھے 18 کروڑ روپے مقررکی گئی تھی۔
گذشتہ ماہ 28 جنوری کو نیلامی طے پائی تھی، تاہم اسحٰق ڈار کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ نیلامی روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کردیا تھا۔
تبسم اسحٰق کے وکیل قاضی مصباح کے ذریعے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ’ہجویری ہاؤس انہیں حق مہر میں ملا ہے اور ان کے شوہر نے یہ گھر 14 فروری 1989 کو ایک زبانی معاہدے کے ذریعے انہیں تحفے کے طور پر دے دیا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اسحٰق ڈار کا اس جائیداد سے کوئی تعلق نہیں ہے اور قانوناً اسے نیلام نہیں کیا جا سکتا۔
یہ مکان ایک کمیٹی کی موجودگی میں سیل کیا گیا تھا، جس میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)، نیب کے افسران، ضلعی حکومت، ایم سی ایل اور مقامی پولیس کے افسران موجود تھے۔
پناہ گاہ قرار دیے جانے سے قبل اس مکان کا چارج اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کے پاس تھا جبکہ مکان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری انفورسمنٹ انسپکٹر فرحان بٹ کے پاس تھی، تاہم اب اے سی ماڈل ٹاؤن سے اس گھر کا چارج لے کر اسے محکمہ ریونیو اور محکمہ سوشل ویلفیئر کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
انفورسمنٹ انسپکٹر فرحان بٹ نے اس سے قبل انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ یہ مکان پوری طرح فرنشڈ ہے اوراس میں اسحٰق ڈار کا سارا سامان اسی طرح موجود ہے، جیسے وہ چھوڑ کر گئے تھے۔
سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ کافی عرصے سے لندن میں مقیم ہیں۔
یاد رہے کہ 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے جب اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف کا تختہ الٹا تھا تو نواز شریف کی ملک بدری کے بعد ان کے ماڈل ٹاؤن میں واقع گھروں کو بھی اولڈ ایج ہومز وغیرہ میں تبدیل کر دیا گیا تھا، تاہم جب نواز شریف دس برس کی ملک بدری کے بعد وطن واپس آئے تو ان کے گھر انہیں واپس مل گئے تھے۔