وزیراعظم عمران خان کی تنخواہ میں اضافے کی خبر چلانے پر پیمرا کی جانب سے نجی ٹی وی چینل نیو کو دس لاکھ روپے جرمانے اور پروگرام کی میزبان بینش سلیم کو بھی معافی مانگنے اور خبر کی تردید کرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے جمعہ کو نیو ٹی وی کی انتظامیہ کو دس لاکھ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا کیونکہ پیمرا کے مطابق نیو ٹی وی نے وزیر اعظم کی تنخواہ میں اضافے کی غلط خبر چلائی۔
وزیر اعظم کی تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے خبر کو نیو ٹی وی کے پروگرام ’سیدھی بات‘ کی میزبان بینش سلیم نے زیر بحث لیا تھا۔
بینش سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہوں نے اس خبر کے حوالے سے اپنے پروگرام میں بات شروع کی تو اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے رکن اور ممبر قومی اسمبلی ناصر موسیٰ زئی بھی بیٹھے تھے اور انہوں نے اس بات کی تردید نہیں کی بلکہ ان کا کہنا تھا کہ اگر بڑھ رہی ہے تنخواہ تو ضرور بڑھنی چاہیے اور میں نے پورا پروگرام اسی ایشو پر کیا جس کے بعد پیمرا نے مجھے ایک نوٹس بھیجا کہ میں نے اپنے پروگرام میں یہ بات کی ہے اور پیمرا مجھ سے تردید اور معافی کا مطالبہ کرتی ہے۔
بینش کا کہنا تھا کہ ’مجھے صحافت میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ بیت چکا ہے اور خبریں دینا ہمارا کام ہے کبھی خبر باؤنس ہو جاتی ہے اور کبھی کسی کو پسند نہیں آتی، اگر خبر کسی کو پسند نہیں آئی تو کیا صحافی اس پر معافی مانگیں؟‘
’میں معافی نہیں مانگوں گی البتہ میں نے اگلے دن اس کی تردید دی اور اس دن قومی اسمبلی میں پارلیمنٹیرین کی تنخواہوں میں اضافے کی بحث اسمبلی کے ایجنڈے کا حصہ تھی اور اس دن کسی عوامی مسئلہ پر بات نہیں ہوئی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے اس دن اپنے شو میں کہا کہ آج اسمبلی میں پارلیمنٹیرینز کی تنخواہوں میں اضافے کی بات ہوئی اور کیونکہ میں نے اپنے پروگرام میں اس سے ملتی جلتی خبر پر بات کی تھی کہ وزیر اعظم کی تنخواہ میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس پر فردوس عاشق عوان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور مجھے ایک نوٹس آیا ہے اور ان کو اس خبر کی تردید چاہیے اور میری معافی چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں نے کہا کہ وہ بڑی ہیں اور حکومت کی نمائندگی کر رہی ہیں اور اگر ان کو لگتا ہے کہ میرے شو سے کسی کی دل آزاری ہوئی یا ان کو لگا کہ حکومتی بینچوں میں ہل چل مچ گئی ہے تو میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں اور یہ نیو ٹی وی کی ایکسکلوسیو خبر تھی تو میں اس خبر کو واپس لیتی ہوں۔‘
نیو ٹی وی کی انتظامیہ نے اس حوالے سے انڈہینڈنٹ اردو کو بتایا کہ خبر ذرائع سے حاصل ہوئی مگر ویسا نہیں ہوا اب وہ کس وجہ سے نہیں ہوا کوئی پریشر تھا یا کوئی اور وجہ، مگر خبر تو تھی۔
’ہم پیمرا کی جانب سے بھیجے گئے جرمانے کے نوٹس پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ہم نے اس خبر کی تردید اگلے ہی روز دی تھی اور ہمیں جو شوکاز نوٹس ملا اس کا جواب بھی پیمرا میں جمع کروایا۔‘
نیو ٹی وی کی انتظامیہ پیمرا نے اسے مسترد کر دیا ہے اور ’ہمیں دس لاکھ روپے کے جرمانے کا نوٹس بھیج دیا۔ ہم ہر متعلقہ فورم پر اسے چیلنج کریں گے۔ جس خبر کا ذکر پیمرا کر رہی ہے وہ سبھی ٹی وی چینلز پر چلی اور اخبارات میں بھی شائع ہوئی۔‘