وزارت اطلاعات و نشریات کے ریسرچ اینڈ کمیونیکشن پروجیکٹ ’پاکستان پیس کلیکٹیو‘ کے تحت اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ’پرعزم پاکستان ایوارڈز‘ کی تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد تشدد اور شدت پسندی کے خلاف پاکستانی قوم کے حوصلے کو دنیا کے سامنے لانا تھا۔
2014 میں شروع کیا جانے والا ’پرعزم پاکستان‘ پاکستان پیس کلیکٹیو کا ایک پروجیکٹ ہے جس کا مقصد شدت پسندی کے خلاف حوصلہ مندی اور مزاحمت کی کہانیوں کو تصاویر، ویڈیوز، ڈاکومینٹریز اور فنون لطیفہ کی شکل میں اجاگر کرنا ہے۔ یہ تمام مواد لوگوں کی جانب سے آزادانہ طور پر تخلیق کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں تیار کیے جانا والا مواد مختلف موضوعات کے تحت پیش کیا جاتا ہے جن میں ’امن کی تشدد پر جیت،‘ ’بین المذاہب ہم آہنگی،‘ ’شدت پسندی کے خلاف مزاحمت‘ اور ’شدت پسندی کی حمایت بند کرو‘ کے عنوانات شامل ہیں۔
تقریب کے مہمانان خصوصی میں پاکستان پیس کلیکٹیو کے سی ای او میاں شبیر انور، لیفٹیننٹ جنرل شاہد اقبال (ریٹائرڈ)، سابق آئی جی سندھ سعود مرزا نے اس سال کے فاتحین میں ایوارڈز تقسیم کیے۔
پاکستان پیس کلیکٹیوکی جانب سے ایک کتاب کی بھی رونمائی کی گئی جس میں ان افراد کی متاثر کن کہانیوں کو شامل کیا گیا جو شدت پسندی کے خلاف حوصلے سے کھڑے رہے اور بہادری سے اس کا مقابلہ کیا۔
اپنی تقریر میں پاکستان پیس کلیکٹیو کے سی ای او میاں شبیر اعوان نے شرکا کی صلاحیتیوں کی تعریف کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ’یہ پروجیکٹ ہمارے معاشرے میں امن اور بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔‘
جیوری کو 600 افراد میں سے ایوارڈ کے فاتحین کا تعین کرنا تھا۔ جیوری میں نوماد گیلری کی ڈائریکٹر نگین حیات، این سی اے لاہور کے قدوس مرزا، سینٹر فار کلچرل اینڈ ڈیولپمنٹ کے ندیم عمر تارڑ، پاکستان ٹیلی ویژن نیوز اور کرنٹ افیئرز کی سربراہ قطرینہ حسین، این سی اے لاہور سے کامران بٹ اور انڈپینڈنٹ اردو کے ایڈیٹر ہارون رشید شامل تھے۔
ویڈیو ڈاکومینٹری کی کیٹیگری میں ڈیرہ اسمٰعیل خان کی گومل یونیورسٹی کے رضوان عباس نے پہلی پوزیشن حاصل کی جب کہ این سی اے لاہور سے تعلق رکھنے والے اطہر بلال دوسری اور محمد عمر تیسری پوزیشن حاصل کرسکے۔
نیوز پیکج کی کیٹیگری میں گومل یونیورسٹی کے حشمت عباس نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ بی بی سی کے محمد موسیٰ نے دوسری اور گومل یونیورسٹی کے ابرار احمد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شارٹ فلم کی کیٹیگری میں کراچی کی ندا اسلم نے پہلی، دانیال شیخ نے دوسری اور فری لانسر دانیال نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پینٹنگ، پوسٹر اور فوٹو کی کیٹیگری میں این ای اے کے ظفر علی نے پہلی، زوبیا علی نے دوسری اور خلیل جعفری اور سید اذان علی نے مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ٹیکسٹ سٹوری کیٹیگری میں نمل اسلام آباد کی ثمین شاہد نے پہلی، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کی فاطمہ شیخ نے دوسری اور سبین ارشد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔