مشہور فٹبال کلب مانچسٹر سٹی کو انگلش پریمیئر لیگ (ای پی ایل) میں یوئیفا فنانشل فیئر پلے قوانین کی ’سنگین خلاف ورزیوں ‘ پر پوائنٹس منہا کیے جانے کا سامنا ہے۔
ان خلاف ورزیوں میں ڈومسیٹک مقابلوں کے قوانین کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔
دفاعی انگلش چیمپیئنز کو جمعے کی رات اس وقت دو سال کی بے نظیر پابندی اور 30 ملین یوروز کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا جب یوئیفا کی انضباطی کمیٹی کو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ کلب نے 2012 سے 2016 کے درمیان اپنی سپانسرشپ منافعے کی رقم کو یورپیئن گورننگ باڈی کو جمع کرائے جانے والی دستاویزات میں زیادہ بتایا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انتہائی معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ قدم پریمیئرلیگ کو اپنی لائسنسنگ پالیسی کی وجہ سے خود ہی اقدام لینے پر مجبور کرے گی کیونکہ یہ پالیسی یوئیفا کے فنانشل فیئر پلے قوانین کے تحت کام کرتی ہے۔
یہ معاملہ اس لیے بھی اہم ہے کہ کسی بھی کلب کو پریمیئر لیگ کا لائسنس حاصل کرتے وقت درست معلومات فراہم کرنا ہوتی ہیں اور یہ بھی ضروری ہے کہ یہ معلومات یوئیفا کو فراہم کی جانے والی معلومات سے مطابقت رکھتی ہوں۔
یہ مانا جا رہا ہے کہ پریمیئر لیگ کی کمیٹیوں میں اس حوالے سے یوئیفا کی جانب سے مانچسٹر سٹی کو دی جانے والی سزا کی بنیاد پر ہی ممکنہ سزا کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے اور مانچسٹر سٹی کے پوائنٹس منہا کیے جانے کے واضح امکانات ہیں۔
مانچسٹر سٹی کی جانب سے جاری بیان میں زور دیا گیا کہ وہ یوئیفا کے فیصلے کے خلاف کھیلوں کی مصالحتی عدالت میں جتنا جلد ممکن ہو گا اپیل دائر کریں گے۔
یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ اس مہنگی قانونی لڑائی کے باعث مانچسٹر سٹی کے خلاف عائد کیے جانے چیمپیئنز لیگ کی پابندی کو واپس لے لیا جائے لیکن ذرائع کے مطابق ایسا ہونا اس لیے بھی ممکن نہیں کہ پریمیئر لیگ کی سزا ایک مخصوص صورت حال میں دی گئی ہے۔
پوائنٹس میں کمی مانچسٹر سٹی کو پوائنٹس ٹیبل کی دوڑ سے باہر کرنے کا باعث نہیں بن سکتی تاہم چیمپیئنز لیگ کی دوڑ تاحال موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔
تاحال کوئی بھی اسے مانچسٹر سٹی کو پریمیئر لیگ سے نکالے جانے کے طور پر نہیں دیکھ رہا لیکن فٹ بال لیگ نے حال ہی میں قوانین میں تبدیلی کی ہے تاکہ کوئی بھی کلب جو اس قسم کی صورت حال کا شکار ہو وہ لیگ ٹو میں دوبارہ شروعات کر سکے۔
© The Independent