ایپل کے نئے چھوٹے اور سستے آئی فون کو مارکیٹ میں ریلیز کے بعد فروخت میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
نکیئی کی ایک رپورٹ کے مطابق خطے میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے سے آئی فون ایس ای ٹو یا آئی فون نائن کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
رپورٹس میں پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ ایپل یہ فون اپنے شیڈول یعنی مارچ کے اختتام تک لانچ کرنے کے لیے تیار ہے۔
کرونا وائرس اور اس سے متعلقہ مسائل کے باوجود کمپنی کا کہنا ہے کہ فون کی لانچنگ اب بھی ٹریک پر ہے۔
تاہم نئی رپورٹس کے مطابق مہلک وائرس کے پھیلاؤ سے اس فون کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے، جس سے صارفین کے لیے اس دستیابی مشکل ہو جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’نکیئی ایشین ریویو‘ کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فون کی لانچنگ شیڈول کے مطابق ہی ہو گی تاہم اس بات کے امکانات ہیں کہ اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار کے ہدف کو پورا نہیں کیا جا سکے گا۔
اس سے قبل نکیئی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے سپلائیرز کو رواں سال کے نصف تک ڈیڑھ کروڑ فون بنانے کا آڈر دیا تھا۔
اتنے بڑے آرڈر کا مطلب یہ ہے کہ پیداوار کو فروری کے اختتام تک شروع ہو جانا چاہیے تھا لیکن اب اس کا مارچ سے پہلے شروع ہونے کا امکان نہیں۔
یہ دعویٰ اس وقت کیا گیا جب ایپل نے خبردار کیا تھا کہ کرونا کی وبا پھیلنے کی وجہ سے اس فون کی فروخت کے حوالے سے پیش گوئیاں شاید پوری نہ ہو سکیں۔
چین ایپل کی مصنوعات کی فروخت اور اس کی پیداوار کے لیے ایک بڑی منڈی ہے اور یہاں مہلک بیماری کے پھیلاؤ کے باعث کمپنی کو متعدد مسائل کا سامنا ہے، جن میں سٹورز کی بندش اور فونز کی پیداوار میں سست روی شامل ہے۔
جب نیا آئی فون ایس ای مارچ 2016 میں ریلیز کیا گیا تھا تو اس وقت بھی سپلائی کی کمی کے باعث اس کی خریداری میں صارفین کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس کے بعد ایپل حکام نے کہا تھا کہ وہ چھوٹے فون میں عوام کی دلچسپی دیکھ کر حیران رہ گئے۔
نئے آئی فون کے بارے میں اسی طرح کی قیاس آرئیاں گردش کر رہی ہیں کہ اس میں آئی فون ایٹ کا بنیادی ڈیزائن استعمال کرتے ہوئے تیز اور جدید اندورنی حصوں سے مزین کیا گیا ہے۔
© The Independent