امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ ایپل نے کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر اگلے ہفتے کے آخر تک چین بھر میں اپنے سٹور اور دفاتر بند کر نے کا اعلان کیا ہے۔
اب تک چین میں اس مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریباً 260 ہو گئی ہے جبکہ ہفتے کو وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 12 ہزار کے لگ بھگ ہو گئی تھی۔
ایپل کے بیان میں کہا گیا کہ’انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہوئے اور صحت کے ممتاز ماہرین کے مشورے پر ہم چین بھر میں اپنے کارپوریٹ دفاتر، سٹورز اور رابطہ مراکز نو جنوری سے بند کر رہے ہیں۔ ’جتنی جلدی ممکن ہو سکا، سٹورز دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری بہت سی کمپنیوں جیسا کہ سٹاربکس اور میکڈونلڈ نے بھی چین میں اپنے سٹورز عارضی طور پر بند کر دیے ہیں۔
دریں اثنا کئی کمپنیوں نے چین میں اپنے ملازمین سے کہا ہے وہ گھر سے کام کریں اور غیرضروری کاروباری سفر سے گریز کریں۔
سویڈن کی فرنیچر ساز کمپنی ایکیا، وال مارٹ اور دوسری کمپنیوں نے بھی سفر اور کاروباری سرگرمیوں کو محدود کر دیا ہے۔
رواں ہفتے کے شروع میں ایپل نے کرونا وائرس پھیلنے کی تشویش میں تین سٹور بند کر دیے تھے۔
سمارٹ فونز کی فروخت، فراہمی اور تیاری کے عمل میں ایپل کا چین پر بڑا انحصار ہے۔ ہیوبی صوبے میں بہت سے کارخانوں نے، جن میں مشروب ساز کمپنی اے بی ان بیو کے زیرانتظام پلانٹ اور جنرل موٹر کمپنی شامل ہیں، وائرس کی وجہ سے پیداوار بند کر دی ہے۔
ایپل کے چیف ایگزیکٹو افسر ٹِم کُک نے ایک ٹیلی فون کانفرنسنگ کال میں کہا کہ کمپنی کرونا وائرس سے متاثرہ چینی شہر ووہان میں اپنے سپلائرز کے ممکنہ پیداواری نقصان کے اثرات کو کم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
ووہان وہ شہر جہاں سے کرونا وائرس پھیلنا شروع ہوا۔ شہر میں ایپل کے کئی سپلائرز ہیں۔
(اضافی رپورٹنگ کے لیے روئٹرز مدد لی گئی)
© The Independent