گلگت بلتستان کے اضلاع ہنزہ اور نگر سمیت گلگت میں چین سے ہجرت کر کے آنے والے موسمی پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گلگت، نگر، اور ہنزہ کی ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر میں دفعہ 144 بھی نافد کر دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر گلگت نوید احمد ڈپٹی کمشنر نگر شاہ رخ چیمہ اور اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ ذولقرنین خان نے انڈیپنڈنٹ اُردو کو بتایا کہ ان دنوں موسمی پرندے ہجرت کر کے چین کے راستے ہنزہ اور نگر کے علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں جن کا مقامی لوگ شکار کرتے ہیں جس سے علاقے میں کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی خطرے کے پیشِ نظر دونوں اضلاع کی ضلعی انتظامیہ نے مہاجر پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کر دی ہے اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہنزہ پاکستان اور چین کی سرحد پر واقع ہے، اور حکام کو خدشہ ہے کہ اگر کوئی شکاری کسی ایسے پرندے کو شکار کر لے جو ووہان کے علاقے سے ہو کر ادھر آیا ہو اور کرونا وائرس ساتھ لے کر آیا ہو تو ممکن ہے یہ وائرس اس پرندے سے انسان تک منتقل ہو جائے۔
پرندوں کے ماہرین کے مطابق گلگت بلتستان کے بلند و بالا پہاڑی سلسلوں میں سینکڑوں اقسام کے پرندے موجود ہیں جن میں سے کئی ایسے ہیں جو معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ چین اور خاص طور پر کرونا وائرس سے متاثر ووہان کے علاقے سے کون سے پرندے ہجرت کر کے اس خطے میں داخل ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ ابھی تک یہ بات حتمی طور پر ثابت نہیں ہو سکی کہ کرونا وائرس کس ذریعے سے انسانوں میں داخل ہوا ہے، تاہم چینی ماہرین کے مطابق قوی امکان ہے کہ یہ وائرس پینگولن نامی جانور کے ذریعے انسانوں تک منتقل ہوا ہو۔