پاکستان نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو سعودی ایئرپورٹس پر ویزا جاری کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزات مذہبی امور کے ترجمان نے ایک بیان میں اس فیصلے کو دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات کی مثال قرار دیا ہے۔
نئی ویزا پالیسی کا اطلاق رواں سال جنوری سے کیا گیا تھا جس کے تحت برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین سے سعودی عرب آنے والے کسی بھی شخص کو ایک سال کا ملٹی پل انٹری ویزا جاری کیا جائے گا۔
عمران صدیق نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم سعودی عرب کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کے تحت پاکستانیوں کو سعودی عرب آنے پر ویزا جاری کیا جائے گا جس پر وہ عمرہ بھی کر سکیں گے۔‘
پاکستان بھر میں عوام نے اس فیصلے کو سراہا ہے۔
لاہور کے رہائشی احمد حنیف نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سعودی حکومت کا یہ فیصلہ بہترین ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو باقاعدگی سے سعودی عرب جاتے ہیں۔ اس سے عمرے پر جانے والوں کی تعداد بھی بڑھے گی۔‘
احمد حنیف کا کہنا ہے کہ رواں سال جنوری میں عمرے پر جاتے ہوئے وہ ویزا آن ارایئول کی سہولت استعمال کر چکے ہیں اور وہ امیگریشن کے مراحل سے 15 منٹ میں نکل گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
احمد کہتے ہیں کہ ’جب میں مدینہ ایئرپورٹ پر اترا تو دو خصوصی کاؤنٹرز یہ سہولت استعمال کرنے والے افراد کے لیے مختص تھے۔ آپ کو امریکہ، برطانیہ کا ویزا یا شینگن پرمٹ دکھانا ہوتا ہے جس پر آپ ایک بار سفر کر چکے ہیں۔ اس کی تصدیق کے بعد سعودی عرب کے لیے ایک سال کے ملٹی پل انٹری ویزا کی مہر لگا دی جاتی ہے۔‘
اس نئی سہولت کے تحت مسافروں کو صرف عمرے کی اجازت ہو گی۔ وہ اس سہولت کے تحت حج نہیں کر سکیں گے۔ اس سہولت کا استعمال کرنے والے مسافر کسی بھی سعودی ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد ویزا آن ارایئول کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔
اس ویزے کی فیس 440 سعودی ریال یعنی 117 امریکی ڈالرز ہیں اور اسے کریڈٹ کارڈ سے ادا کرنا ہوگا۔ ایک بار ویزا ملنے کے بعد مسافر سعودی عرب میں 90 دن تک رہ سکے گا اور انہیں ایک سال کے عرصے میں متعدد بار سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔
عرب نیوز کو موصول ہونے والے سعودی ایوی ایشن حکام کی جانب سے جاری کردہ سرکولر کے مطابق پہلی بار سعودی عرب آنے والے مسافروں کے لیے لازم ہو گا کہ وہ سعودی ایئرلائن کے ذریعے آئیں۔ جن میں سعودی ایئرلائنز، فلائے ناس، فلائیا ڈیل شامل ہیں جبکہ دوسری بار آنے والے مسافر کسی بھی ایئرلائن سے آسکتے ہیں۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے تاجر ابوبکر صدیق کہتے ہیں کہ ’میں نے گذشتہ ہفتے ایک سال کا ملٹی پل ویزا حاصل کیا جب میں عمرے پر گیا۔ میں باقاعدگی سے یورپ جاتا ہوں اور میرے لیے یہ بہتر رہتا ہے کہ میں سعودی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے عمرہ کرنے جا سکتا ہوں اور دو دن مکہ میں قیام کر سکتا ہوں۔‘
ان کے مطابق نئی ویزا پالیسی کے باعث انہیں کم سفر کرنا پڑتا ہے اور اس حوالے سے انتظامات اور اخراجات میں بھی کمی ہوئی ہے کیونکہ اب انہیں ٹریول ایجنٹس کو ارجنٹ ویزا کے لیے اضافی رقم نہیں دینی پڑتی۔