مشتری، زحل جیسے سیاروں کے درجنوں چاند ہیں، حتیٰ کہ مریخ جیسے چھوٹے سیارے کے بھی دو چاند ہیں، لیکن زمین کے آسمان پر ایک ہی چاند اربوں برسوں سے چمک رہا ہے۔
لیکن اب سائنس دان ایک ننھے چاند کی تصویر لینے میں کامیاب ہو گیا ہے جو پچھلے تین سالوں سے زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے۔
سائنس دانوں کو حال ہی میں اس چاند کے وجود کا پتہ چلا تھا اور اس کے بعد سے وہ کوشش کر رہے تھے کہ اس کی تصویر لی جا سکے۔
اس چاند کا نام 2020 CD3 رکھا گیا ہے۔
اب امریکی ریاست ہوائی کے جیمینائی رصدگاہ نے زمین کے اس نئے ساتھی کی تصویر لینے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
اس تصویر کے وسط میں یہ کار کی جسامت کا چاند دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ اس کے ارد گرد رنگین لکیریں ستاروں کی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ستارے لکیروں کی طرح نظر آ رہے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ رصدگاہ کا کیمرا اس نئے چاند کے ساتھ ساتھ حرکت کر رہا تھا جب کہ ستارے ساکت ہیں۔
فلکیات دانوں کے مطابق یہ دراصل ایک سیارچہ ہے جو کہیں سے گھومتا گھامتا زمین سے اس قدر قریب آ گیا کہ زمین نے اسے اپنی کشش میں جکڑ لیا۔
یہ سیارچہ اکیلا نہیں ہے، اور سائنس دانوں کے مطابق زمین کے گرد لاکھوں چھوٹے چھوٹے سیارچے گردش کر رہے ہیں، لیکن ان میں سے اکثر کی جسامت اتنی کم ہے کہ انہیں طاقتور ترین دوربینوں سے بھی نہیں دیکھا جا سکتا۔
افسوس کہ سی ڈی 2020 زیادہ عرصہ ہمارے ساتھ نہیں رہے گا۔ فلکیات دانوں نے اس کی رفتار اور مدار کے زاویے سے حساب لگایا ہے کہ یہ اس سال اپریل میں زمین کی کشش سے آزاد ہو کھلی خلا کی طرف نکل جائے گا۔