سابق امریکی باکسر مائیک ٹائی سن اپنے ہیرو شوگر رائے لیونارڈ سے گفتگو کرتے ہوئے جذباتی ہو کر رو پڑے۔ انہوں نے کہا ہے کہ باکسنگ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد اب ان کے پاس کچھ نہیں بچا۔
سابق ہیوی ویٹ عالمی چیمپیئن ٹائی سن نے پانچ بار ورلڈ چیمپیئن رہنے والے لیونارڈ کو اپنی پاڈ کاسٹ ’ہاٹ باکسنگ ودھ مائیک ٹائی سن‘ میں خوش آمدید کہا جو ان کے درمیان جذباتی ملاقات ثابت ہوئی۔
آئرن مائیک نے، جو آخری مرتبہ 2005 میں رنگ میں اترے تھے، اپنے اندر بدلاؤ اور عوام میں اپنے تاثر کی عکاسی اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کی کہ انہیں اب مزید خوف نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹائی سن نے اپنی پاڈ کاسٹ میں کہا: ’میں لڑائی کا فن جانتا ہوں۔ میں جنگ کا فن بھی جانتا ہوں۔ میں نے صرف اسی بارے میں مطالعہ کیا ہے۔ میں اسی وجہ سے خوف زدہ ہوں۔
’اسی وجہ سے وہ مجھ سے اس وقت بھی ڈرتے تھے جب میں رِنگ میں ہوتا تھا۔ میں فنا کر دینے والا شخص تھا۔ میں اسی لیے پیدا ہوا تھا۔
’اب وہ دن گزر گئے، اب کچھ نہیں بچا، اب میں کچھ نہیں ہوں۔ میں عاجز بننے کا فن سیکھ رہا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ میں آبدیدہ ہوں، کیوں کہ میں اب وہ شخص نہیں رہا اور مجھے اس کی یاد آتی ہے۔‘
اس کے بعد 53 سالہ ٹائی سن نے اپنے سابق نفس سے خوف زدہ ہونے کا اعتراف کیا، جو کبھی کبھار خود پر اپنا کنٹرول کھو بیٹھتا، جیسا کہ ایونڈر ہولی فیلڈ کے خلاف 1997 میں لڑائی کے دوران، انہوں نے اپنے حریف کا کان چبا ڈالا تھا۔
’اسی وجہ سے میں کبھی کبھار خود کو بہت برا محسوس کرتا ہوں کیوں کہ میں نہیں چاہتا کہ وہ شخص باہر آئے، اگر وہ باہر آ گیا تو اپنے ساتھ بہت سی برائیاں بھی ساتھ لے آئے گا۔
’اور یہ کوئی مذاق کی بات نہیں، یہ اچھا نہیں ہے، جیسے میں ایک سخت انسان ہوں۔ بس اتنا ہے کہ مجھے اس شخص سے نفرت ہے۔ میں اس سے ڈرتا ہوں۔‘
© The Independent