دنیا بھر کے ممالک میں کووڈ 19 سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقہ کار اور حکمت عملی اپنائی جا رہی ہیں۔ انہیں کوششوں کے سلسلے میں جنوبی کوریا کے ایک ہسپتال نے ہسپتال کے عملے اور ماحول کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کا ایک انوکھا حل نکالا ہے۔
ہسپتال داخل ہونے والے کسی بھی شخص کے لیے ہسپتال کے باہر فون بوتھ طرز کے چھوٹے چھوٹے کمرے بنا دیے گئے ہیں جہاں ہر داخل ہونے والے شخص کا کرونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
ان کمروں میں ایک وقت میں ایک ہی شخص کو داخلے کی اجازت ہے جو بوتھ میں موجود فون کے ذریعے ہسپتال میں موجود ڈاکٹر کو اپنی صحت اور کیفیت کے بارے میں تمام ضروری تفصیلات سے آگاہ کرتا ہے۔ اسی دوران بوتھ میں ہی اس شخص کے نمونے حاصل کیے جاتے ہیں اور اس کے بعد بوتھ کو فوری طور پر جراثیم کش سپرے سے صاف کر دیا جاتا ہے تاکہ داخل ہونے والے اگلے فرد کو کسی بھی قسم کے جراثیم سے محفوظ رکھا جا سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یانگ جی ہسپتال کے ڈاکٹر کم سینگ ال کا کہنا ہے کہ ’اس سے قبل ہم منفی دباؤ والے ایک کمرے میں نمونے اکٹھے کرتے تھے لیکن اس کی صفائی کے دوران بہت وقت صرف ہوتا تھا اور ہم صرف آٹھ یا نو افراد کے نمونے ہی حاصل کر پاتے تھے۔ اب ہم ایک دن میں 70 سے 80 افراد کے نمونے لے سکتے ہیں اور انفیکشن کے پھیلنے کا خطرہ بھی نہیں رہتا جس سے طبی عملہ پریشانی سے محفوظ رہتا ہے۔‘
’عملے کے علاوہ ٹیسٹ کے لیے آنے والے افراد بھی اس صورت حال سے مطمئن ہیں اور ہمارا عملہ ہر سیمپل کو تسلی سے پورا وقت دے کر اس کا معائنہ کر رہا ہے۔‘
دنیا کے کئی ممالک کو طبی عملے کے لیے مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے اور یہ ایک عالمی مسئلے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ جنوبی کوریا سے سامنے آنے والے اس طریقے کو دنیا بھر کے طبی عملے کو کرونا سے محفوظ رکھنے کے ایک ممکنہ حل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔