بھارتی پولیس نے پیر کو پلواما خود کش حملے کے ’مرکزی منصوبہ ساز‘ کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
بھارتی حکومت کا الزام ہے کہ مدثر احمد خان جیش محمد کے سینئر کمانڈر تھے جو اتوار کو فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
کشمیری پولیس کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ مدثر بھارتی فوج پر حملے کے مرکزی منصوبہ ساز تھے۔
مدثر کو ان کے ساتھی کے ہمراہ ضلع پلواما کے علاقے ترال میں گولی ماری گئی۔
کشمیر میں تعینات بھارتی کمانڈر کے ایس دھلون نے پیر کو ایک کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 14 مبینہ عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حالیہ سالوں کے دوران مزاحمتی تحریک میں شدت آئی ہے۔
نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی کشمیر میں حکمران اتحاد سے علیحدگی کے بعد گزشتہ سال جون سے براہ راست نئی دہلی سے حکومت کی جا رہی ہے۔
مقامی جماعتیں کشمیر میں الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن بھارتی الیکشن کمیشن نے مستقبل قریب میں انتخابات منعقد ہونے کا امکان رد کر دیا ہے — اے ایف پی
میر واعظ عمر فاروق کا این آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ
ادھر، حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے پیر کو فیصلہ کیا ہے کہ وہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این اے آئی ) کی سمن پر دہلی نہیں جائیں گے۔
تاہم اُنہوں نے اپنے وکیل کے ہاتھوں این آئی اے کے نام سمن کا تحریری جواب روانہ کر دیا۔
میر واعظ عمر فاروق کے وکیل نے این اے آئی کو روانہ جواب میں لکھا''میرا موکل اُس معاملے میں ملوث نہیں ہے جس کا ذکر نوٹس میں موجود ہے''۔
انہوں نے مزید لکھا'' میر واعظ عمر فاروق کے لئے موجودہ کشیدہ حالات کے دوران دہلی جانا مناسب نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنا میرے موکل کی حفاظت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے''۔
''اگر این اے آئی میر واعظ عمر فاروق سے کچھ پوچھنا چاہتی ہے تو اسے سرینگر میں بھی پوچھا جاسکتا ہے اور اس کے لئے میر واعظ عمر فاروق پورا تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں ''۔
بھارتی میڈیا این ڈی ٹی وی کے مطابق، میر واعظ اور سید علی شاہ گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی کو دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے ایک کیس کی جاری تحقیقات کے سلسلے میں سمن جاری ہوئے تھے۔