حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کی حمایت پر ایرانی وکیل کو سات سال کی سزا

نسرین سوتودہ کو گذشتہ برس جون میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب انہوں نے مخصوص لباس کی شرط کے خلاف سر کے اسکارف کے بغیر احتجاج کرنے والی خواتین کی گرفتاری کا کیس لڑا تھا۔

نسرین سوتودہ کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 20 دن کا وقت ہے۔فوٹو: اے ایف پی

انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم ایک معروف ایرانی وکیل کو خواتین کے لیے اسکارف کی لازمی شرط کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی حمایت کرنے پر سات سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

ایرانی نیوز ایجنسی آئی ایس این اے کے مطابق جج محمد موغیث نے فیصلہ سنایا کہ 55 سالہ وکیل نسرین سوتودہ ’نظام کے خلاف سازش‘ کرنے پر پانچ سال اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی کی تحقیر کرنے پر دو سال جیل میں گزاریں گی۔

انقلابی عدالت کی 28ویں شاخ کی سربراہی کرنے والے جج محمد موغیث کا کہنا تھا کہ ’یہ کیس اب اپیل کورٹ میں چلا گیا ہے۔‘

اس طرح نسرین سوتودہ کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 20 دن کا وقت ہے، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سزا پر عملدرآمد کب سے شروع ہوگا۔

نسرین سوتودہ کے شوہر رضا خاندان نے فیس بک پر لکھا، ’ان کی اہلیہ کی سزا انہیں جیل میں منتقل کرنا تھا، جس میں ان کے خلاف پہلے کیس میں پانچ سال قید اور دوسرے کیس میں 33 برس قید کے ساتھ 148 کوڑوں کی سزا شامل ہے۔‘ تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔

رضا خاندان کو بھی جنوری 2019 میں اپنی اہلیہ کے کیس کی تفصیلات فیس بک پر شیئر کرنے کے جرم میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

نسرین سوتودہ کو گذشتہ برس جون میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب انہوں نے مخصوص لباس کی شرط کے خلاف سر کے اسکارف کے بغیر احتجاج کرنے والی خواتین کی گرفتاری کا کیس لڑا تھا۔

اُس وقت انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی غیرموجودگی میں اُن پر جاسوسی کے الزامات کے تحت پہلے ہی عدالت سے چھ سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

ایوارڈ یافتہ سماجی کارکن کو سزا سنائے جانے کے بعد اس کی شدید مذمت کی گئی، جبکہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ انہیں غیر منصفافہ طریقے سے سزا دی گئی۔

ایران میں سینٹر آف ہیومن رائٹس (سی ایچ آر آئی) کے ڈائریکٹر ہادی غائمی نے کہا، ’اس بات کو چھپایا نہیں جاسکتا کہ نسرین سوتودہ کو ایران میں انسانی حقوق کے پرامن دفاع اور حجاب سے متعلق خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر سزا دی گئی۔‘

ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس باہمت وکیل کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کی پرزور مذمت کریں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کریں۔

نسرین سوتودہ اس سے قبل 2009 میں ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد کے متنازع صدارتی ری الیکشن میں حزب اختلاف کے اراکین کی حمایت کرنے پر تین سال قید کی سزا کاٹ چکی ہیں۔ انہیں 2013 میں رہا کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا