چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے 27 اپریل کو کرکٹر عمر اکمل کے خلاف بدعنوانی سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے انہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہو گی۔ اس دوران تمام احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلوں کو سختی سے یقینی بنایا جائے گا۔
عمر اکمل نے اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت کے لیے درخواست نہیں کی تھی۔ عمر اکمل کو پی سی بی کے انٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 4.4. 2 کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا ۔
جب تک ڈسپلنری پینل کے چیئرمین عوامی فیصلے کا اعلان نہیں کر دیتے پی سی بی اس معاملے پرمزید تبصرہ نہیں کرے گا۔
پی سی بی انٹی کرپشن کوڈ کا آرٹیکل2.4.4 :
کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجلنس اینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کو (بغیر کسی غیر ضروری تاخیر سے) آگاہ نہ کرنا ہے۔
آرٹیکل 4.8.1:
ان حالات میں انٹی کرپشن ٹربیونل میں سماعت کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ اس کی بجائے ڈسپلنری پینل کے چیئرمین نوٹس آف چارج کا جائزہ لینے کے بعد ایک عوامی فیصلہ جاری کریں گے جس میں جرم کی توثیق کی جائے گی۔اس فیصلے کو جاری کرنے سے قبل چیئرمین ڈسپلنری پینل قومی کرکٹ فیڈریشن، متعلقہ فریق، پی سی بی کے ویجلنس اینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ اور آئی سی سی کو تحریری نوٹس جاری کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
• آرٹیکل 6.2 کے تحت آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر سزا چھ ماہ سے تاحیات پابندی مقرر ہے۔
• ڈسلپنری پینل کے قیام سے متعلق میڈیا ریلیز یہاں دستیاب ہے۔
• پی سی بی کی جانب سے17 مارچ2020 کو عمر اکمل کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا، جس سے متعلق پریس ریلیز یہاں دستیاب ہے۔
• عمر اکمل کو 20 فروری 2020 کو عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا، جس کے حوالے سے پریس ریلیز یہاں دستیاب ہے۔