خیبر پختونخوا کے شہر مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل کی جائے وقوعہ پر سینکڑوں طلبہ کا ہجوم موجود تھا۔
تقریباً دو سال کی عدالتی کارروائی کے بعد 33 مجرموں کو سزائیں دی جا چکی ہیں۔
عدالت نے ایک مجرم کو سزائے موت دی اور سات کو عمر قید کی سزائیں سنائیں۔
چار ملزمان مفرور ہیں اور ان کے مقدمے کا تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا۔