بولی وڈ اداکار اور پروڈیوسر اجے دیوگن لداخ کی وادی گلوان میں چینی فوجیوں سے جھڑپ کے دوران بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے پر فلم بنانے جارہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس فلم میں 'چینی فوج سے لڑنے والے 20 بھارتی فوجی جوانوں کی قربانی کی کہانی' بیان کی جائے گی۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اجے خود بھی اس فلم میں کام کریں گے یا نہیں جبکہ فلم کی کاسٹ اور دیگر عملہ حتمی شکل میں ہے۔
گذشتہ ماہ 15 جون کو مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں چین اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں کے بعد شدید ترین جھڑپ ہوئی تھی، جس میں بھارت کے 20 فوجی مارے گئے جب کہ چین کو ہونے والے جانی نقصان کی تفصیل نامعلوم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس جھڑپ کے بعد ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ چینی فوج نے بھارتی فوج کی 16 بہار رجمنٹ کے اہلکاروں پر حملہ آور ہونے کے لیے جدید ہتھیاروں کی بجائے لوہے کی سلاخوں اور خاردار تار سے لپٹی لاٹھیوں کا استعمال کیا تھا جبکہ بعدازاں چین کے سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بھارت کے ساتھ ہونے والی جھڑپ سے پہلے ہی بیجنگ نے اپنی بارڈر سکیورٹی فورس کو مضبوط کرنے کے لیے مارشل آرٹس اور پہاڑوں پر چڑھنے کے ماہر فوجی بھیج دیے تھے۔
دوسری جانب اگر کام کو دیکھا جائے تو اجے دیوگن آخری بار ہٹ فلم 'تانہاجی: دی اَن سنگ واریئر' میں نظر آئے تھے، جس میں کاجول اور سیف علی خان نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
اوم راوت کی ہدایات میں بننے والی اس فلم کو ناظرین اور ناقدین نے یکساں طور پر سراہا تھا۔
اجے دیوگن جلد ہی جنگ پر بننے والی ایک فلم میں نظر آئیں گے جس میں سنجے دت، سوناکشی سنہا، نورا فتحی، امی ورک ، اور شرد کیلکر بھی شامل ہیں۔ اس فلم کو آن لائن ریلیز کیا جائے گا۔